آذربائیجان "خطرات" کو روکنے کی تیاری کر رہا ہے

ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان

پرسوں لاچین کراسنگ پر روسی ٹینک اور گاڑیاں (ٹرینڈ)
پرسوں لاچین کراسنگ پر روسی ٹینک اور گاڑیاں (ٹرینڈ)
TT

آذربائیجان "خطرات" کو روکنے کی تیاری کر رہا ہے

پرسوں لاچین کراسنگ پر روسی ٹینک اور گاڑیاں (ٹرینڈ)
پرسوں لاچین کراسنگ پر روسی ٹینک اور گاڑیاں (ٹرینڈ)

آذربائیجان کے وزیر دفاع ذاکر حسنوف نے آذربائیجان-اسرائیل تعلقات کے پس منظر میں باکو اور تہران کے درمیان نگورنو کارا باغ کے علاقے پر تنازعہ کے باعث باہمی الزامات کے تبادلے کے بعد کشیدگی میں اضافے پر اپنی افواج کو تمام ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے جنگی تیاریوں کو بڑھانے کا حکم دیا ہے۔
آذربائیجانی میڈیا نے حسنوف کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ روز آرمی چیفس کی میٹنگ کے دوران کہا گیا کہ "کچھ ممالک کے سینئر فوجی اہلکاروں کی طرف سے آذربائیجان کے خلاف دہشت گردی کی سرپرستی کرنے اور قبضے کی پالیسی کے الزامات کو جھوٹ اور بہتان قرار دیتے ہوئے ناقابل قبول اور مضحکہ خیز قرار دیا۔" اور انہوں نے کہا کہ "کوئی ہم سے دھمکیوں کی زبان میں بات نہیں کر سکتا۔"
یاد رہے کہ آذربائیجان نے ایرانی فوج میں بری افواج کے کمانڈر کیومرث حیدری کے بیانات کے خلاف احتجاج کیا تھا، جس نے باکو پر تنظیم "داعش" کے جنگجوؤں کو پناہ دینے اور انہیں آرمینیا کے خلاف 2020 کی جنگ میں استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔ (...)

اتوار - 11 رمضان 1444 ہجری - 02 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16196]
 



"سائبر حملے" سے ایرانی پٹرول پمپس کی سروس معطل

تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)
تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)
TT

"سائبر حملے" سے ایرانی پٹرول پمپس کی سروس معطل

تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)
تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)

ایران میں ایک "سائبر حملے" نے پورے ملک میں پٹرول پمپس کی سروس کو معطل کر دیا اور ایک اسرائیلی ہیکنگ گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے، جب کہ یہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے آغاز کے 70 دن بعد دونوں قدیم دشمنوں کے درمیان "شیڈو وار" کی واپسی کا تازہ اشارہ ہے۔

کل ایرانی وزارت تیل نے کہا کہ سائبر حملے میں پٹرول پمپس کمپنی کے سرورز ہیک ہونے کے بعد ملک کے 60 فیصد حصے میں ایندھن کی سپلائی روک دی گئی۔ حکام نے ایرانیوں کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کام کریں گے۔

دارالحکومت تہران میں بنیادی اسٹیشنز کے معطل ہونے سے قبل اتوار کو شام گئے پٹرول پمپس کی سروس معطل ہونے کی خبریں پھیلنے لگیں۔ جس پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے وزیر پٹرولیم جواد اوجی کو حکم دیا کہ وہ پٹرول پمپس کی سروس کو بحال کریں اور خرابی کی صورت میں بروقت لوگوں کو اطلاع دیں۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا کہ "پریڈیٹری اسپیرو" یا "شکاری پرندہ" نامی ایک ہیکنگ گروپ نے اس معاملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جیسا کہ مقامی اسرائیلی میڈیا نے بھی ذمہ داری قبول کرنے کے بارے میں ایسی ہی رپورٹیں شائع کیں ہیں۔

"رائٹرز" کے مطابق، ہیکنگ گروپ نے "ٹیلیگرام" ایپلی کیشن پر ایک بیان میں کہا: "یہ سائبر حملہ ہنگامی خدمات کو کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچاتے ہوئے کنٹرولڈ انداز میں کیا گیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ یہ ڈیجیٹل حملہ "اسلامی جمہوریہ اور خطے میں اس کے ایجنٹوں کے حملوں کے جواب میں ہے۔" (…)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]