نیویارک کی "ملزم ٹرمپ" کے استقبال کے لیے سیکیورٹی تیاری

پریزیڈنٹ سیکیورٹی سروس انہیں منگل کے روز عدالت منتقل کرے گی

کل نیویارک کورٹ کے باہر اضافی سیکیورٹی کا منظر (رائٹرز)
کل نیویارک کورٹ کے باہر اضافی سیکیورٹی کا منظر (رائٹرز)
TT

نیویارک کی "ملزم ٹرمپ" کے استقبال کے لیے سیکیورٹی تیاری

کل نیویارک کورٹ کے باہر اضافی سیکیورٹی کا منظر (رائٹرز)
کل نیویارک کورٹ کے باہر اضافی سیکیورٹی کا منظر (رائٹرز)

نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ نے منگل کے روز "اسٹورمی ڈینیئلز" کیس میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عدالت میں پیشی کی تیاری کے لیے اپنی سیکیورٹی الرٹ بڑھا دیا ہے۔ فیڈرل سرکاری وکیل ایلون بریگ کے ٹرمپ پر فرد جرم عائد کرنے کے فیصلے نے بڑے پیمانے پر تنازعہ کو جنم دیا، جس سے ریاست ہائے متحدہ میں سیاسی حدت میں اضافہ ہوا ہے۔
نیویارک حکام نے عدالت کے علاقے میں حفاظتی اقدامات کو مزید سخت کرتے ہوئے اسے نیم بند علاقے میں تبدیل کر دیا ہے۔ سٹی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ٹرمپ کے وکیل اور ان کی سیکیورٹی ٹیم کے ساتھ ان کی کمرہ عدالت میں آمد اور ان کے آنے والے راستوں سے متعلق رابطے میں ہیں، جو "ٹرمپ ٹاور" سے نکلتے ہیں، جہاں وہ فلوریڈا سے آنے کے بعد رات گزاریں گے۔
علاوہ ازیں موجودہ اور سابق صدور کی حفاظت کے لیے ذمہ دار خفیہ سروس کے ایجنٹوں کی ایک ٹیم نے جمعہ کے روز کمرہ عدالت اور اس کے باہر کا دورہ کیا، تاکہ قانون نافذ کرنے والے حکام کے مطابق، عمارت میں ٹرمپ کے داخلے کا نقشہ بنایا جا سکے۔ آپریشن میں شامل ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ "درجنوں ایجنٹس" سابق صدر کے فلوریڈا میں واقع رہائش گاہ سے نیویارک تک کے سفر کو محفوظ بنائیں گے۔ (...)

اتوار - 11 رمضان 1444 ہجری - 02 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16196]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]