اس سال لندن میں رمضان المبارک کا شاندار جشن

"وکٹوریہ اینڈ البرٹ" میوزیم میں مخصوص ہال اور اجتماعی افطاری

"وکٹوریہ اینڈ البرٹ" میوزیم میں "رمضان ہال" (میوزیم)
"وکٹوریہ اینڈ البرٹ" میوزیم میں "رمضان ہال" (میوزیم)
TT

اس سال لندن میں رمضان المبارک کا شاندار جشن

"وکٹوریہ اینڈ البرٹ" میوزیم میں "رمضان ہال" (میوزیم)
"وکٹوریہ اینڈ البرٹ" میوزیم میں "رمضان ہال" (میوزیم)

برطانیہ میں اس سال رمضان المبارک کے مہینے کا شاندار جشن دیکھنے میں آیا، علاوہ ازیں لندن میں اس مقدس مہینے میں جوش و خروش دیکھنے میں آیا اور کئی ادارے اجتماعی افطار کی ضیافتوں کا اہتمام کر رہے ہیں۔
شاید عجائب گھر رمضان کے مہینے میں روزہ داروں کے لیے سرگرمیوں سے بہت دور ہوتے ہیں، لیکن لندن میں "وکٹوریہ اینڈ البرٹ" میوزیم اپنے بیرونی صحن میں ایک نئے ہال کے ذریعے بڑی تعداد میں روزہ داروں (اور دیگر افراد) کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب رہا۔ جو کہ "رمضان ٹینٹ پروجیکٹ" چیریٹی اور "درعیہ بینالی" فاؤنڈیشن کے علاوہ "کوسارف(COSARF)" چیریٹی فاؤنڈیشن اور ویسٹ منسٹر یونیورسٹی  اور "انسٹی ٹیوٹ آف برٹش آرکیٹیکٹس" کے تعاون سے منظم کیا گیا۔
مخصوص ہال نے رمضان کے پہلے دس دنوں میں ثابت کر دیا کہ اس نے برطانیہ میں مسلمانوں کی قدر میں اضافہ کیا، جس نے مختلف سرگرمیوں، ورکشاپس اور پرفارمنس کے ساتھ ساتھ زائرین کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ جب کہ اس کا اہتمام "رمضان ٹینٹ پروجیکٹ" فاؤنڈیشن نے کیا ہے جو دس شہروں میں مہینے بھر میں 30 تقریبات کا اہتمام کرتا ہے، جس میں "وکٹوریہ اینڈ البرٹ" میوزیم، برٹش لائبریری اور چیلسی فٹ بال اسٹیڈیم میں اجتماعی افطاری کا اہتمام شامل ہے۔ علاوہ ازیں 7 اپریل کو "البرٹ ہال" اور رواں ماہ کی 10 تاریخ کو شیکسپیئر "دی گلوب" تھیٹر میں افطاری کا اہتمام کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ یہ تمام ثقافتی مقامات دارالحکومت لندن میں واقع ہیں۔

اتوار - 11 رمضان 1444 ہجری - 02 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16196]
 



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]