تیل کی پیداوار میں دس لاکھ بیرل یومیہ کی رضاکارانہ کمی

خلیج عرب میں سعودی عرب کے مشرقی علاقے راس تنورا کی بندرگاہ پر تیل کے ٹینک اور کارگو جہاز (سعودی آرامکو ویب سائٹ)
خلیج عرب میں سعودی عرب کے مشرقی علاقے راس تنورا کی بندرگاہ پر تیل کے ٹینک اور کارگو جہاز (سعودی آرامکو ویب سائٹ)
TT

تیل کی پیداوار میں دس لاکھ بیرل یومیہ کی رضاکارانہ کمی

خلیج عرب میں سعودی عرب کے مشرقی علاقے راس تنورا کی بندرگاہ پر تیل کے ٹینک اور کارگو جہاز (سعودی آرامکو ویب سائٹ)
خلیج عرب میں سعودی عرب کے مشرقی علاقے راس تنورا کی بندرگاہ پر تیل کے ٹینک اور کارگو جہاز (سعودی آرامکو ویب سائٹ)

سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک جو "اوپیک پلس" گروپ کے رکن ہیں انہوں نے تیل کی پیداوار میں رضاکارانہ طور پر دس لاکھ بیرل یومیہ کمی کا اعلان کیا ہے، جو کہ شدید بینکنگ اور مالیاتی بحران سے دوچار عالمی معیشت میں سست روی کے دوران ہے جس کی وجہ سے خام تیل کی مانگ میں کمی واقع ہو رہی ہے۔
دنیا میں تیل برآمد کرنے والے سب سے بڑے ملک سعودی عرب نے آج "اوپیک پلس" کی وزارتی کمیٹی کے ہونے والے اجلاس کے موقع پر کہا ہے کہ وہ مئی کے آغاز سے 2023 کے آخر تک یومیہ پیداوار میں 5 لاکھ بیرل کی کمی کرے گا۔
سعودی پریس ایجنسی "واس" کی طرف سے شائع ہونے والے ایک بیان کے مطابق، سعودی وزارت توانائی کے ایک ذریعے کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مملکت سعودیہ (اوپیک) کے ممبران اور اس سے باہر کے متعدد ممالک کے ساتھ ہم آہنگی اور تعاون کے اعلان کے تحت "مئی کے آغاز سے 2023 کے آخر تک اپنی خام تیل کی یومیہ پیداوار میں رضاکارانہ طور پر 5 لاکھ بیرل کی کمی پر عمل درآمد کرے گی۔ ذریعہ نے زور دیا کہ "یہ ایک احتیاطی اقدام ہے جس کا مقصد تیل کی منڈیوں کے استحکام کی حمایت کرنا ہے۔" (...)

پیر - 12 رمضان 1444 ہجری - 03 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16197]
 



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]