سعودی عرب اور ایران معاہدے کے لیے اگلے اقدامات پر بات چیت کر رہے ہیں

دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان فون پر تیسری بار بات چیت

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ
TT

سعودی عرب اور ایران معاہدے کے لیے اگلے اقدامات پر بات چیت کر رہے ہیں

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان نے چینی سرپرستی میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان حالیہ سہ فریقی معاہدے کی روشنی میں اگلے اقدامات پر بات چیت جاری رکھی۔
یہ بات شہزادہ فیصل بن فرحان کو ایرانی وزیر عبداللہیان کی طرف سے موصول ہونے والے ٹیلی فونک رابطے کے دوران سامنے آئی، جس میں دونوں ممالک کے لیے اہمیت کے حامل متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جب کہ اس سے قبل گزشتہ روز ایرانی میڈیا نے عبداللہیان کے حوالے سے کہا تھا کہ وہ اپنے سعودی ہم منصب سے مشاورت کریں گے۔ دوسری جانب عبداللہیان نے کہا ہے کہ "ہم سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات کی تاریخ اور جگہ کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔"
گذشتہ دنوں میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے دو فون کالز کیں، جس کے دوران انہوں نے چین کے دارالحکومت میں طے پانے والے سہ فریقی معاہدے کی مضامین پر تبادلہ خیال کرنے کے علاوہ دونوں وزراء نے اپنے درمیان جلد دو طرفہ ملاقات کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے میدان تیار کرنا ہے۔ (...)

پیر - 12 رمضان 1444 ہجری - 03 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16197]
 



محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
TT

محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کل جمعرات کے روز خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف "جنگی جرائم" کے سلسلے کے باعث باقی محوروں سے جواب حاصل کرے گا۔

عبداللہیان نے ایک سرکاری ترجمہ کے ذریعے مزید کہا کہ "جنگ کے چند ہی دنوں میں ہزاروں فلسطینیوں کا بے گھر ہونا اور ان سے پانی اور بجلی منقطع کرنا ایک جنگی جرم ہے۔" جمعرات کی شام بیروت پہنچنے پر ایرانی وزیر نے تصدیق کی کہ تہران فلسطینی مزاحمت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ کل لبنانی حکام کے ساتھ غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہم بیروت میں اس لیے ہیں تاکہ اعلان کریں کہ اسلامی حکومتیں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کے تسلسل کو قبول نہیں کرتیں۔"

عبداللہیان سے جب کچھ مغربی ذمہ داروں نے اسرائیل کے خلاف دوسرے محاذ کھولنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مزید کہا کہ، "تمام امکانات ممکن ہیں۔"

جمعہ-28 ربیع الاول 1445ہجری، 13 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16390]