سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں "حتمی سیاسی معاہدے"، جس کے مطابق کل اقتدار فوج سے عام شہریوں کو منتقل کیا جائے گا، پر دستخط کرنے کے لیے متعین نئی تاریخ کے موقع پر کشیدہ صورتحال کے پیش نظر بڑی تعداد میں فوجی دستوں اور گاڑیوں کو تعینات اور تمام سکیورٹی سروسز کو الرٹ کر دیا گیا ہے، جس میں "تفتیشی و نگران" چوکیوں کی تنصیب اور پولیس کو متحرک کرنا بھی شامل ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ فوج نے اپنی فورسز کو الرٹ کر دیا ہے، جبکہ "فوری امداد" فورسز نے بھی خرطوم میں اپنے تقریباً 60 ہزار جوانوں کو دوبارہ تعینات کر دیا ہے۔
ایک جیسے ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو اطلاع دی کہ مشترکہ تکنیکی کمیٹی، جو فوج میں "فوری امداد" کو ضم کرنے کے بارے میں مشاورت کے لیے ذمہ دار ہے، نے 6 کمانڈروں پر مشتمل مشترکہ کمانڈ کو تشکیل دینے کی تجویز پیش کی، جن میں سے 4 فوج سے اور 2 کا تعلق "فوری امداد" فورسز سے ہے۔ تاہم، دونوں اطراف نے اس باڈی کی سربراہی پر اتفاق نہیں کیا، کیونکہ فوج کا خیال ہے کہ کمانڈر انچیف کو اس کی سربراہی کرنی چاہیے، جب کہ "فوری امداد" فورسز کا مطالبہ ہے کہ اس کی سربراہی سویلین سربراہ مملکت کرے۔ چنانچہ اس تنازعہ سے "حتمی معاہدے" پر دستخط کو ایک نئے التوا کا خطرہ ہے، جسے پہلے ہی 1 سے 6 اپریل تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
بدھ - 14 رمضان 1444 ہجری- 05 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16199]