بن فرحان اور عبداللہیان کل بیجنگ میں ملاقات کریں گے

 سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان
TT

بن فرحان اور عبداللہیان کل بیجنگ میں ملاقات کریں گے

 سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان

ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو انکشاف کیا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان باہمی تعلقات کو بحال کرنے کے لیے گذشتہ ماہ ہونے والے معاہدے کو فعال بناتے ہوئے کل بیجنگ میں ملاقات کریں گے۔
ذرائع نے وضاحت کی کہ بیجنگ ملاقات سے قبل سعودی وزیر خارجہ اور ان کے ایرانی ہم منصب کے درمیان تین بار رابطے ہوئے جن میں معاہدے پر عملدرآمد سمیت سابقہ ​​معاہدوں کو فعال کرنے کے لیے اگلے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔ ذرائع نے نشاندہی کی کہ سعودی اور ایرانی وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کے لیے چین کو بطور جگہ منتخب کرنا "اس معاہدے تک رسائی اور دونوں ممالک کے درمیان رابطے کو آسان بنانے میں بیجنگ کے وسیع مثبت کردار کے ضمن میں ہے۔"
یاد رہے کہ سعودی عرب اور ایران نے چینی سرپرستی میں 7 سال قبل منقطع ہونے والے اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک اور چین نے 10 مارچ کو ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا کہ معاہدے پر 60 دن کے اندر عمل درآمد ہو جائے گا۔ (...)

بدھ - 14 رمضان 1444 ہجری- 05 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16199]
 



محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
TT

محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کل جمعرات کے روز خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف "جنگی جرائم" کے سلسلے کے باعث باقی محوروں سے جواب حاصل کرے گا۔

عبداللہیان نے ایک سرکاری ترجمہ کے ذریعے مزید کہا کہ "جنگ کے چند ہی دنوں میں ہزاروں فلسطینیوں کا بے گھر ہونا اور ان سے پانی اور بجلی منقطع کرنا ایک جنگی جرم ہے۔" جمعرات کی شام بیروت پہنچنے پر ایرانی وزیر نے تصدیق کی کہ تہران فلسطینی مزاحمت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ کل لبنانی حکام کے ساتھ غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہم بیروت میں اس لیے ہیں تاکہ اعلان کریں کہ اسلامی حکومتیں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کے تسلسل کو قبول نہیں کرتیں۔"

عبداللہیان سے جب کچھ مغربی ذمہ داروں نے اسرائیل کے خلاف دوسرے محاذ کھولنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مزید کہا کہ، "تمام امکانات ممکن ہیں۔"

جمعہ-28 ربیع الاول 1445ہجری، 13 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16390]