میکرون یوکرین کے سیاسی حل کے سروں کی تلاش کے لیے بیجنگ میں

وارسو کا زیلنسکی کو "سیکیورٹی گارنٹی" دینے کا وعدہ اور اپنے تمام جنگجوؤں کو "اپنے زیر اختیار" رکھ رہے ہیں

فرانسیسی صدر بیجنگ میں ریڈ برک میوزیم کے دورے کے دوران (رائٹرز)
فرانسیسی صدر بیجنگ میں ریڈ برک میوزیم کے دورے کے دوران (رائٹرز)
TT

میکرون یوکرین کے سیاسی حل کے سروں کی تلاش کے لیے بیجنگ میں

فرانسیسی صدر بیجنگ میں ریڈ برک میوزیم کے دورے کے دوران (رائٹرز)
فرانسیسی صدر بیجنگ میں ریڈ برک میوزیم کے دورے کے دوران (رائٹرز)

چین کے اپنے سرکاری دورے کے آغاز کے ساتھ ہی فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے یوکرائنی جنگ کے حوالے سے اپنے مشن کی نوعیت کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ وہ بیجنگ پر اعتماد کرتے ہیں کہ وہ "امن کی طرف جانے والے راستے کی تلاش میں اہم کردار ادا کرے" کیونکہ یہ "واحد فریق ہے جو روسی صدر کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے" یا "جنگ کو کسی ایک سمت سے دوسری طرف دھکیل سکتا ہے۔"
جب کہ مغرب کو خدشہ ہے کہ چین روسی افواج کو فوجی مدد فراہم کرے گا۔ چنانچہ میکرون نے بیجنگ کو ایسا قدم اٹھانے سے خبردار کیا تاکہ وہ "بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرنے والے شراکت دار" میں شامل نہ ہو۔ تاہم، انہوں نے اس انتباہ کے ساتھ ساتھ چینی قیادت کو مثبت اشارے دیتے ہوئے کہا کہ بیجنگ نے "ایک امن منصوبہ پیش کیا ہے... اور اس طرح اس نے اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔" میکرون نے "اسٹریٹجک ڈائیلاگ" کے فریم ورک کے طور پر اس مقام پر طویل توقف کیا۔ (...)

جمعرات - 15 رمضان 1444 ہجری - 06 اپریل 2023 ء شمارہ نمبر [16200]
 



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]