بیجنگ معاہدے کو فعال کرنے کی سعودی - ایرانی تصدیق

بن فرحان اور عبداللہیان نے سفارتی مشن کھولنے اور تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا

سعودی عرب، چین اور ایران کے وزرائے خارجہ کل بیجنگ میں (ای پی اے)
سعودی عرب، چین اور ایران کے وزرائے خارجہ کل بیجنگ میں (ای پی اے)
TT

بیجنگ معاہدے کو فعال کرنے کی سعودی - ایرانی تصدیق

سعودی عرب، چین اور ایران کے وزرائے خارجہ کل بیجنگ میں (ای پی اے)
سعودی عرب، چین اور ایران کے وزرائے خارجہ کل بیجنگ میں (ای پی اے)

کل بیجنگ میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان نے بیجنگ معاہدے پر عمل درآمد کی پیروی اور اسے فعال کرنے کی اہمیت پر زور دیا، "جس سے باہمی اعتماد میں اضافہ ہوگا اور تعاون کے دائرہ کار کو وسعت ملے گی، اور یہ خطے میں امن و استحکام اور خوشحالی کے حصول میں کردار ادا کرے گا۔"
چینی دارالحکومت میں دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی بات چیت کے اختتام پر جاری ہونے والے سعودی - ایرانی مشترکہ بیان میں تصدیق کی گئی کہ دوطرفہ تعلقات کی بحالی کے لیے گزشتہ ماہ بیجنگ میں طے پانے والے معاہدے کی روشنی میں مختلف سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنایا جائے گا، جس میں طے شدہ مدت کے دوران سفارتی اقدامات کرتے ہوئے دونوں ممالک کے سفارتخانوں کو دوبارہ کھولنا اور دونوں ممالک اور عوام کے لیے سلامتی اور خوشحالی کے حصول کے تمام طریقوں پر تبادلہ خیال کرنا شامل ہے۔ جب کہ دونوں ممالک کے وزراء نے اپنے تعلقات میں مزید مثبت امکانات کے حصول کے لیے مشاورتی ملاقاتوں کو بڑھانے اور تعاون کے ذرائع پر تبادلہ خیال کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ (...)

جمعہ - 16 رمضان 1444 ہجری - 07 اپریل 2023 ء شمارہ نمبر [16201]

 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]