بیجنگ معاہدے کو فعال کرنے کی سعودی - ایرانی تصدیق

بن فرحان اور عبداللہیان نے سفارتی مشن کھولنے اور تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا

سعودی عرب، چین اور ایران کے وزرائے خارجہ کل بیجنگ میں (ای پی اے)
سعودی عرب، چین اور ایران کے وزرائے خارجہ کل بیجنگ میں (ای پی اے)
TT

بیجنگ معاہدے کو فعال کرنے کی سعودی - ایرانی تصدیق

سعودی عرب، چین اور ایران کے وزرائے خارجہ کل بیجنگ میں (ای پی اے)
سعودی عرب، چین اور ایران کے وزرائے خارجہ کل بیجنگ میں (ای پی اے)

کل بیجنگ میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان نے بیجنگ معاہدے پر عمل درآمد کی پیروی اور اسے فعال کرنے کی اہمیت پر زور دیا، "جس سے باہمی اعتماد میں اضافہ ہوگا اور تعاون کے دائرہ کار کو وسعت ملے گی، اور یہ خطے میں امن و استحکام اور خوشحالی کے حصول میں کردار ادا کرے گا۔"
چینی دارالحکومت میں دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی بات چیت کے اختتام پر جاری ہونے والے سعودی - ایرانی مشترکہ بیان میں تصدیق کی گئی کہ دوطرفہ تعلقات کی بحالی کے لیے گزشتہ ماہ بیجنگ میں طے پانے والے معاہدے کی روشنی میں مختلف سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنایا جائے گا، جس میں طے شدہ مدت کے دوران سفارتی اقدامات کرتے ہوئے دونوں ممالک کے سفارتخانوں کو دوبارہ کھولنا اور دونوں ممالک اور عوام کے لیے سلامتی اور خوشحالی کے حصول کے تمام طریقوں پر تبادلہ خیال کرنا شامل ہے۔ جب کہ دونوں ممالک کے وزراء نے اپنے تعلقات میں مزید مثبت امکانات کے حصول کے لیے مشاورتی ملاقاتوں کو بڑھانے اور تعاون کے ذرائع پر تبادلہ خیال کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ (...)

جمعہ - 16 رمضان 1444 ہجری - 07 اپریل 2023 ء شمارہ نمبر [16201]

 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]