سوڈان میں فوجی اختلافات نے "سیاسی معاہدہ" ملتوی کر دیا

ہم انقلاب کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے ٹھوس فریم ورک قائم کرنا چاہتے ہیں: البرہان

البرہان اور "حمیدتی" (اے ایف پی)
البرہان اور "حمیدتی" (اے ایف پی)
TT

سوڈان میں فوجی اختلافات نے "سیاسی معاہدہ" ملتوی کر دیا

البرہان اور "حمیدتی" (اے ایف پی)
البرہان اور "حمیدتی" (اے ایف پی)

سوڈان میں فوج اور نیم خودمختار "فوری امداد" فورسز کے درمیان کمانڈ اینڈ کنٹرول کی فائلوں کے حوالے سے سیکیورٹی اور عسکری شعبوں میں اصلاحات پر بات چیت میں ناکامی کے بعد سوڈانی گلی کوچوں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی اور ملک کے مستقبل کے بارے میں تشویش بڑھ گئی ہے۔
گذشتہ کل (بروز جمعرات) کو 1985 میں سابق صدر جعفر النمیری اور پھر 2019 میں البشیر کی حکومت کا تختہ الٹنے والے دونوں انقلابوں کی سالگرہ کے موقع پر سیاسی معاہدے پر دستخط کی طے شدہ تقریب دوسری بار غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔ فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان کی جانب سے انکے اور ان کے نائب "فوری امداد" کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی) کے درمیان اختلافات کو کم کرنے کے لیے سیاسی عمل سے اپنی وابستگی کی تجدید اور سیاسی عمل میں شریک سیاسی قوتوں کی طرف سے اعلان کردہ یقین دہانیاں بھی عوام میں مایوسی کی کیفیت کو کم نہیں کر سکیں۔
دارالحکومت خرطوم کی متعدد سڑکوں پر فوجی سازوسامان اور بکتر بند گاڑیوں سمیت فورسز کی تعیناتی کے مظاہر سے تشویش میں اضافہ ہوا ہے، علاوہ ازیں ایک طرف فوج اور دوسری طرف "فوری امداد" فورسز میں کئی ہزار افراد کی بھرتی کے بارے میں معلومات پھیل گئی ہیں اور اس کے ساتھ اکثر مرکزی شاہراہوں پر سخت تفتیشی دستے تعینات کر دیئے گئے ہیں۔ (...)

جمعہ - 16 رمضان 1444 ہجری - 07 اپریل 2023 ء شمارہ نمبر [16201]
 



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]