میکرون "روس کو ہوش میں لانے" کے لیے شی پر اعتماد کر رہے ہیں

کریملن نے سیاسی تصفیہ کو مسترد کر دیا

میکرون نے بیجنگ میں اپنی آمد کے بعد سے امن عمل میں مزید شامل ہونے کے لیے شی پر "دباؤ" ڈالنا بند نہیں کیا (اے پی)
میکرون نے بیجنگ میں اپنی آمد کے بعد سے امن عمل میں مزید شامل ہونے کے لیے شی پر "دباؤ" ڈالنا بند نہیں کیا (اے پی)
TT

میکرون "روس کو ہوش میں لانے" کے لیے شی پر اعتماد کر رہے ہیں

میکرون نے بیجنگ میں اپنی آمد کے بعد سے امن عمل میں مزید شامل ہونے کے لیے شی پر "دباؤ" ڈالنا بند نہیں کیا (اے پی)
میکرون نے بیجنگ میں اپنی آمد کے بعد سے امن عمل میں مزید شامل ہونے کے لیے شی پر "دباؤ" ڈالنا بند نہیں کیا (اے پی)

گزشتہ روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بیجنگ کے سرکاری دورے کے دوران اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ پر زور دیا کہ وہ یوکرین جنگ کے حوالے سے "روس کو ہوش میں لائے" اور وہ ماسکو کو اسلحہ فراہم نہ کرے، جب کہ ملاقات کے اختتام پر دونوں صدور نے امن مذاکرات کا مطالبہ کیا۔
فرانسیسی صدر نے بیجنگ میں اپنی آمد کے بعد سے اپنے چینی ہم منصب پر دباؤ بڑھایا کہ وہ امن عمل میں مزید شامل ہوں۔ میکرون نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے فیصلے پر اثر انداز ہونے کی شی کی صلاحیت کی تعریف کرتے ہوئے کہا: "میں جانتا ہوں کہ روس کو راضی کرنے کے لیے میں آپ پر بھروسہ کر سکتا ہوں، اسے ہوش میں لائیں اور سب کو مذاکرات کی میز پر واپس لائیں۔" میکرون چینی منصوبے اور اپنے اور شی کے درمیان ہم آہنگی کے نکات کو یاد رکھنے کے خواہش مند تھے جن میں خاص طور پر جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے انکار اور "شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملے" کی مذمت شامل ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ چینی صدر نے میکرون کی درخواست کا جواب دیتے ہوئے "مناسب وقت پر" یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے رابطہ کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے۔ (...)

جمعہ - 16 رمضان 1444 ہجری - 07 اپریل 2023 ء شمارہ نمبر [16201]
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]