میکرون "روس کو ہوش میں لانے" کے لیے شی پر اعتماد کر رہے ہیں

کریملن نے سیاسی تصفیہ کو مسترد کر دیا

میکرون نے بیجنگ میں اپنی آمد کے بعد سے امن عمل میں مزید شامل ہونے کے لیے شی پر "دباؤ" ڈالنا بند نہیں کیا (اے پی)
میکرون نے بیجنگ میں اپنی آمد کے بعد سے امن عمل میں مزید شامل ہونے کے لیے شی پر "دباؤ" ڈالنا بند نہیں کیا (اے پی)
TT

میکرون "روس کو ہوش میں لانے" کے لیے شی پر اعتماد کر رہے ہیں

میکرون نے بیجنگ میں اپنی آمد کے بعد سے امن عمل میں مزید شامل ہونے کے لیے شی پر "دباؤ" ڈالنا بند نہیں کیا (اے پی)
میکرون نے بیجنگ میں اپنی آمد کے بعد سے امن عمل میں مزید شامل ہونے کے لیے شی پر "دباؤ" ڈالنا بند نہیں کیا (اے پی)

گزشتہ روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بیجنگ کے سرکاری دورے کے دوران اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ پر زور دیا کہ وہ یوکرین جنگ کے حوالے سے "روس کو ہوش میں لائے" اور وہ ماسکو کو اسلحہ فراہم نہ کرے، جب کہ ملاقات کے اختتام پر دونوں صدور نے امن مذاکرات کا مطالبہ کیا۔
فرانسیسی صدر نے بیجنگ میں اپنی آمد کے بعد سے اپنے چینی ہم منصب پر دباؤ بڑھایا کہ وہ امن عمل میں مزید شامل ہوں۔ میکرون نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے فیصلے پر اثر انداز ہونے کی شی کی صلاحیت کی تعریف کرتے ہوئے کہا: "میں جانتا ہوں کہ روس کو راضی کرنے کے لیے میں آپ پر بھروسہ کر سکتا ہوں، اسے ہوش میں لائیں اور سب کو مذاکرات کی میز پر واپس لائیں۔" میکرون چینی منصوبے اور اپنے اور شی کے درمیان ہم آہنگی کے نکات کو یاد رکھنے کے خواہش مند تھے جن میں خاص طور پر جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے انکار اور "شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملے" کی مذمت شامل ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ چینی صدر نے میکرون کی درخواست کا جواب دیتے ہوئے "مناسب وقت پر" یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے رابطہ کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے۔ (...)

جمعہ - 16 رمضان 1444 ہجری - 07 اپریل 2023 ء شمارہ نمبر [16201]
 



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]