چیٹ بوٹ ایپلی کیشن "ChatGPT" پر ایک آسٹریلوی اہلکار کی جانب سے اس ایپ کی مالک کمپنی "اوپن اے آئی" کے خلاف ہتک عزت کا پہلا مقدمہ دائر کرنے کے اقدامات کا اعلان کرنے کے بعد ایک نئے تنازع کا مرکز بن گئی ہے، جب کہ اس شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ کمپنی نے اس کے بارے میں غلط معلومات استعمال کی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ”ہیپ برن شائر” کے منتخب ہونے والے میئر برائن ہڈ حیران ہوئے کہ "یہ ایب ان کے بارے میں جو معلومات فراہم کرتی ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ ان پر جعلسازی کے مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی ہے،" جس سے "ChatGPT" کو ملزم قرار دیا جا سکتا ہے۔ ماہرین نے ”الشرق الاوسط” کو بتایا کہ "متاثرہ افراد کے پاس کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے دو طریقے ہیں، جن میں سے ایک یہ ہے کہ اگر ایپ ان کی معلومات کو درست کرنے سے انکار کر دے تو ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنا ہے یا پھر ڈیٹا پرائیویسی قوانین کے تحت اپنے حقوق کا استعمال کریں۔"(...)
جمعہ - 16 رمضان 1444 ہجری - 07 اپریل 2023 ء شمارہ نمبر [16201]