یوکرین کے جوابی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے روسی تیاریاں

میکرون ـ شی سربراہی اجلاس میں جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی پیش رفت نہ ہو سکی

چین کے صدر شی جن پنگ کل چین کے صوبہ گوانگ دونگ کی حکومتی رہائش گاہ پر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا خیرمقدم کرتے ہوئے (رائٹرز)
چین کے صدر شی جن پنگ کل چین کے صوبہ گوانگ دونگ کی حکومتی رہائش گاہ پر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا خیرمقدم کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

یوکرین کے جوابی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے روسی تیاریاں

چین کے صدر شی جن پنگ کل چین کے صوبہ گوانگ دونگ کی حکومتی رہائش گاہ پر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا خیرمقدم کرتے ہوئے (رائٹرز)
چین کے صدر شی جن پنگ کل چین کے صوبہ گوانگ دونگ کی حکومتی رہائش گاہ پر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا خیرمقدم کرتے ہوئے (رائٹرز)

روسی افواج نے مشرقی یوکرین میں زاپورزیا سمیت دیگر کئی علاقوں تک پھیلے یوکرین کے جوابی حملے کا مقابلہ کرنے کی تیاری شروع کر دی ہیں۔ جب کہ ان تیاریوں کے حوالے سے روسی رپورٹس، امریکی لیکس کی اشاعت کے وقت میں ہے جس میں آئندہ یوکرینی حملے کی جانب اشارہ کیا گیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سے منسوب بیانات میں باخموت میں جاری شدید لڑائیوں کے ساتھ یوکرینی نقطہ نظر کی حمایت کرنے کے مغرب کے عزم کے نئے اشارے ملتے ہیں۔
افشا ہونے والی امریکی دستاویزات کو "ٹاپ سیکرٹ" شمار کیا جاتا ہے، جن کی تفصیلات "نیویارک ٹائمز" نے شائع کی ہیں، اس میں یوکرینی افواج کی تعداد، فوجی سازوسامان کی فراہمی کی سطح اور پچھلے مہینے کے آغاز میں منصوبہ بنائے گئے حملے کے لیے کیا ضروریات ہیں، انہیں بیان کیا گیا ہے۔ اسی طرح خفیہ مواد سے یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ 6 بریگیڈز مارچ کے آخر تک حملہ کرنے کے لیے تیار تھیں، جب کہ دیگر بریگیڈز کو اپنی تیاری مکمل کرنے کے لیے مزید ایک ماہ درکار ہے۔(...)

ہفتہ - 17 رمضان 1444 ہجری - 08 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16202]
 



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]