ایک عینی شاہد نے "الشرق الاوسط" کو قبضے کے دوران صدام کے ساتھ دو ملاقاتوں کے حقائق بیان کئے

پہلی ملاقات سقوط بغداد کے دو دن بعد فلوجہ میں اور دوسری 4 ماہ بعد دارالحکومت ہی میں ہوئی

9 اپریل 2003 کا وہ لمحہ جب بغداد میں صدام کا مجسمہ گرایا گیا (غیتی)
9 اپریل 2003 کا وہ لمحہ جب بغداد میں صدام کا مجسمہ گرایا گیا (غیتی)
TT

ایک عینی شاہد نے "الشرق الاوسط" کو قبضے کے دوران صدام کے ساتھ دو ملاقاتوں کے حقائق بیان کئے

9 اپریل 2003 کا وہ لمحہ جب بغداد میں صدام کا مجسمہ گرایا گیا (غیتی)
9 اپریل 2003 کا وہ لمحہ جب بغداد میں صدام کا مجسمہ گرایا گیا (غیتی)

ایک ریٹائرڈ عراقی شخص نے سقوط بغداد کے بعد صدر صدام حسین کے ساتھ ہونے والی دو ملاقاتوں کی روداد "الشرق الاوسط" کو سنائی جن کی یادیں آج بھی تازہ ہیں۔ ترجمان، جن کا نام سیکورٹی وجوہات کی بناء پر ظاہر نہیں کیا جاسکا، نے کہا کہ پہلی ملاقات 11 اپریل 2003 کو فلوجہ کے مضافات میں ہوئی، یعنی سقوط بغداد کے دو دن بعد، جب کہ دوسری ملاقات 19 جولائی کو بغداد میں ہوئی جس پر امریکی افواج کا قبضہ تھا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ صدام حسین "امریکی قبضے کے خلاف مزاحمت" کی حمایت میں عراقی گورنریٹوں کا دورہ کر رہے تھے۔ (...)

اتوار - 18 رمضان 1444 ہجری - 09 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16203]
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]