ایک عینی شاہد نے "الشرق الاوسط" کو قبضے کے دوران صدام کے ساتھ دو ملاقاتوں کے حقائق بیان کئے

پہلی ملاقات سقوط بغداد کے دو دن بعد فلوجہ میں اور دوسری 4 ماہ بعد دارالحکومت ہی میں ہوئی

9 اپریل 2003 کا وہ لمحہ جب بغداد میں صدام کا مجسمہ گرایا گیا (غیتی)
9 اپریل 2003 کا وہ لمحہ جب بغداد میں صدام کا مجسمہ گرایا گیا (غیتی)
TT

ایک عینی شاہد نے "الشرق الاوسط" کو قبضے کے دوران صدام کے ساتھ دو ملاقاتوں کے حقائق بیان کئے

9 اپریل 2003 کا وہ لمحہ جب بغداد میں صدام کا مجسمہ گرایا گیا (غیتی)
9 اپریل 2003 کا وہ لمحہ جب بغداد میں صدام کا مجسمہ گرایا گیا (غیتی)

ایک ریٹائرڈ عراقی شخص نے سقوط بغداد کے بعد صدر صدام حسین کے ساتھ ہونے والی دو ملاقاتوں کی روداد "الشرق الاوسط" کو سنائی جن کی یادیں آج بھی تازہ ہیں۔ ترجمان، جن کا نام سیکورٹی وجوہات کی بناء پر ظاہر نہیں کیا جاسکا، نے کہا کہ پہلی ملاقات 11 اپریل 2003 کو فلوجہ کے مضافات میں ہوئی، یعنی سقوط بغداد کے دو دن بعد، جب کہ دوسری ملاقات 19 جولائی کو بغداد میں ہوئی جس پر امریکی افواج کا قبضہ تھا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ صدام حسین "امریکی قبضے کے خلاف مزاحمت" کی حمایت میں عراقی گورنریٹوں کا دورہ کر رہے تھے۔ (...)

اتوار - 18 رمضان 1444 ہجری - 09 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16203]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]