ریاض - تہران معاہدے پر عمل درآمد میں تیزی

سعودی وفد نے سفارت خانے کا دورہ کیا... اور ایرانی ٹیم کا کل مملکت کا دورہ کرنے کی خبر

کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)
کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)
TT

ریاض - تہران معاہدے پر عمل درآمد میں تیزی

کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)
کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)

سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے ایک تکنیکی ٹیم کی تہران آمد کے ایک روز بعد، سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کے معاہدے پر عمل درآمد میں تیزی آ رہی ہے، جب کہ اس معاہدے پر چینی سرپرستی میں بیجنگ میں دستخط ہوئے تھے۔
کل صبح سعودی تکنیکی ٹیم کی ایرانی وزارت خارجہ میں چیف آف پروٹوکول مہدی ہنر دوست کے ساتھ بات چیت کے اگلے روز ناصر بن عوض آل غنوم کی سربراہی میں سعودی ٹیم نے تہران میں سعودی سفارت خانے کا دورہ کیا۔
اسی ضمن میں ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ اس کی تکنیکی ٹیم اس ہفتے کے آخر میں ریاض میں ایرانی سفارت خانے کا معائنہ کرنے اور ایرانی سفارت خانے کو دوبارہ کھولنے کے انتظامات کی تیاری کے لیے سعودی عرب جائے گی، جیسا کہ سرکاری ایجنسی "ایسنا" نے رپورٹ کیا ہے۔(...)

پیر - 19 رمضان 1444 ہجری - 10 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16204]
 



ایران تصفیہ میں شراکت دار ہے... اور "حماس" اپنے ہتھیار خود بناتی ہے: عبداللہیان

عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
TT

ایران تصفیہ میں شراکت دار ہے... اور "حماس" اپنے ہتھیار خود بناتی ہے: عبداللہیان

عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بیروت میں تہران کے اتحادیوں سے کہا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ ان ممالک کو پیغام دینے کا موقع ضائع نہ کیا جا سکے جو اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ جنگ کے شمالی محاذ کو وسعت دینے سے باز رہیں، جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو جنوب کی طرف بڑھنے پر اصرار کر رہے ہیں۔ جیسا کہ باخبر ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو ان کے 7 اکتوبر کے بعد بیروت کے اس تیسرے دورے کے بارے میں بتایا ہے۔

عبداللہیان نے دمشق جانے سے پہلے بیروت میں لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری، نگران وزیراعظم نجیب میقاتی، وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب، "حزب اللہ" کے سیکریٹری جنرل حسن نصر اللہ اور لبنان میں "حماس" اور "اسلامی جہاد" کی تحریکوں کے رہنماؤں سے بات چیت کی۔ جب کہ شام کے دورہ کے دوران انہوں نے گزشتہ روز شام کے صدر بشار الاسد سے ملاقات کی اور انہیں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی جانب سے دورہ ایران کی دعوت دی۔

لبنانی ذرائع نے وضاحت کی کہ عبداللہیان کی بات چیت غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو روکنے کی بنیاد پر تصفیہ کو موقع فراہم کرنے سے متعلق تھی۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان رابطے منقطع نہیں ہوئے بلکہ جنگ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ان میں اضافہ ہوا ہے۔(...)

پیر-02 شعبان 1445ہجری، 12 فروری 2024، شمارہ نمبر[16512]