ریاض - تہران معاہدے پر عمل درآمد میں تیزی

سعودی وفد نے سفارت خانے کا دورہ کیا... اور ایرانی ٹیم کا کل مملکت کا دورہ کرنے کی خبر

کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)
کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)
TT

ریاض - تہران معاہدے پر عمل درآمد میں تیزی

کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)
کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)

سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے ایک تکنیکی ٹیم کی تہران آمد کے ایک روز بعد، سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کے معاہدے پر عمل درآمد میں تیزی آ رہی ہے، جب کہ اس معاہدے پر چینی سرپرستی میں بیجنگ میں دستخط ہوئے تھے۔
کل صبح سعودی تکنیکی ٹیم کی ایرانی وزارت خارجہ میں چیف آف پروٹوکول مہدی ہنر دوست کے ساتھ بات چیت کے اگلے روز ناصر بن عوض آل غنوم کی سربراہی میں سعودی ٹیم نے تہران میں سعودی سفارت خانے کا دورہ کیا۔
اسی ضمن میں ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ اس کی تکنیکی ٹیم اس ہفتے کے آخر میں ریاض میں ایرانی سفارت خانے کا معائنہ کرنے اور ایرانی سفارت خانے کو دوبارہ کھولنے کے انتظامات کی تیاری کے لیے سعودی عرب جائے گی، جیسا کہ سرکاری ایجنسی "ایسنا" نے رپورٹ کیا ہے۔(...)

پیر - 19 رمضان 1444 ہجری - 10 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16204]
 



سلیمانی کی برسی کے موقع پر ان کے مقبرہ کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک

کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
TT

سلیمانی کی برسی کے موقع پر ان کے مقبرہ کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک

کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)

ایرانی سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کل بدھ کے روز جنوبی ایران کے شہر کرمان کے قبرستان کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں، جو کہ "پاسداران انقلاب" کے غیر ملکی آپریشنز کے سربراہ قاسم سلیمانی کی 2020 میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہونے والی ہلاکت کی برسی کے موقع پر ہوئے۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ ملک کے جنوب مشرقی شہر کرمان میں منعقدہ برسی کی تقریب کے دوران پہلا دھماکہ ہوا اور پھر 10 منٹ کے وقفے کے بعد دوسرا دھماکہ ہوا، ان دونوں دھماکوں میں کم از سے 103 افراد ہلاک اور 171 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

کرمان شہر میں  "ایمرجنسی آرگنائزیشن" کے سربراہ شہاب صالحی نے ہلاکتوں کے بارے میں کہا کہ "یہ دو بم دھماکوں کی وجہ سے ہوئیں۔" کرمان کے میئر نے بتایا کہ دونوں دھماکے 10 منٹ کے وقفے سے ہوئے۔

ایران کی سرکاری ایجنسی "ارنا (IRNA)" نے کہا: "پہلا دھماکہ سلیمانی کی قبر سے 70 میٹر کے فاصلے پر ہوا اور دوسرا اس سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہوا۔"

ایرانی حکومت نے بم دھماکوں کے متاثرین کے لیے آج جمعرات کے روز سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "ایرانی قوم کے مجرموں اور شریر دشمنوں نے ایک بار پھر تباہی مچائی ہے اور کرمان کی آبادی کی ایک بڑی تعداد کو ہلاک کر دیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "اس تباہی کا سخت جواب دیا جائے گا۔"

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ کرمان دھماکوں کے پیچھے جو ہیں ان سے بدلہ لینا "ناگزیر اور حتمی" ہے۔

رئیسی نے ایک بیان میں کہا: ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ اس بزدلانہ فعل کے مرتکب افراد جلد ہی منظر عام پر آئیں گے اور انہیں اپنے گھناؤنے فعل پر سیکورٹی فورسز اور حکومتی فورسز کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]