ریاض - تہران معاہدے پر عمل درآمد میں تیزی

سعودی وفد نے سفارت خانے کا دورہ کیا... اور ایرانی ٹیم کا کل مملکت کا دورہ کرنے کی خبر

کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)
کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)
TT

ریاض - تہران معاہدے پر عمل درآمد میں تیزی

کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)
کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)

سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے ایک تکنیکی ٹیم کی تہران آمد کے ایک روز بعد، سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کے معاہدے پر عمل درآمد میں تیزی آ رہی ہے، جب کہ اس معاہدے پر چینی سرپرستی میں بیجنگ میں دستخط ہوئے تھے۔
کل صبح سعودی تکنیکی ٹیم کی ایرانی وزارت خارجہ میں چیف آف پروٹوکول مہدی ہنر دوست کے ساتھ بات چیت کے اگلے روز ناصر بن عوض آل غنوم کی سربراہی میں سعودی ٹیم نے تہران میں سعودی سفارت خانے کا دورہ کیا۔
اسی ضمن میں ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ اس کی تکنیکی ٹیم اس ہفتے کے آخر میں ریاض میں ایرانی سفارت خانے کا معائنہ کرنے اور ایرانی سفارت خانے کو دوبارہ کھولنے کے انتظامات کی تیاری کے لیے سعودی عرب جائے گی، جیسا کہ سرکاری ایجنسی "ایسنا" نے رپورٹ کیا ہے۔(...)

پیر - 19 رمضان 1444 ہجری - 10 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16204]
 



"پاسداران انقلاب" "طوفان الاقصیٰ" کو سلیمانی کے انتقام کا حصہ سمجھتے ہیں... لیکن "حماس" کا انکار

"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف پریس کانفرنس کرتے ہوئے (تسنیم)
"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف پریس کانفرنس کرتے ہوئے (تسنیم)
TT

"پاسداران انقلاب" "طوفان الاقصیٰ" کو سلیمانی کے انتقام کا حصہ سمجھتے ہیں... لیکن "حماس" کا انکار

"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف پریس کانفرنس کرتے ہوئے (تسنیم)
"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف پریس کانفرنس کرتے ہوئے (تسنیم)

ایرانی "پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو طوفان الاقصیٰ آپریشن، ایرانی غیر ملکی کاروائیوں کے ماسٹر مائنڈ اور اس کی علاقائی حکمت عملی کے رہنما قاسم سلیمانی، جنہیں 2020 کے اوائل میں بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا، کی ہلاکت کے ردعمل کا حصہ تھا۔

لیکن بدھ کے روز، تحریک "حماس" نے اسرائیل کے خلاف "طوفان الاقصیٰ" آپریشن کے پیچھے محرکات سے متعلق ایرانی "پاسداران انقلاب" کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیانات کی تردید کی، اور تحریک نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم نے بارہا طوفان الاقصیٰ آپریشن کے محرکات اور وجوہات کی تصدیق کی ہے، جن میں سب سے اہم مسجد اقصیٰ کو لاحق خطرات ہیں۔"

"عرب ورلڈ نیوز" ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس نے مزید کہا، "تمام فلسطینی مزاحمتی کارروائیاں قبضے کی موجودگی اور ہماری عوام اور ہمارے مقدسات کے خلاف اس کی مسلسل جارحیت کے ردعمل میں ہیں۔"

"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ "طوفان الاقصیٰ" آپریشن "پاسداران انقلاب" کے ماتحت "القدس برگیڈز" کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر اسرائیل کے خلاف مزاحمتی محور کی طرف سے کی جانے والی انتقامی کارروائیوں میں سے ایک تھا۔

شریف نے تہران میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کا ملک شام میں "پاسداران" کے سپلائی اہلکار رضی موسوی کے قتل کا جواب دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے قتل سے "ہم صیہونی وجود کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے کاموں کو ترک نہیں کریں گے بلکہ سنجیدگی سے اس راستے پر گامزن رہیں گے۔" (...)

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]