ریاض - تہران معاہدے پر عمل درآمد میں تیزی

سعودی وفد نے سفارت خانے کا دورہ کیا... اور ایرانی ٹیم کا کل مملکت کا دورہ کرنے کی خبر

کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)
کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)
TT

ریاض - تہران معاہدے پر عمل درآمد میں تیزی

کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)
کل تہران میں سعودی سفارت خانے نے کا منظر (رائٹرز)

سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے ایک تکنیکی ٹیم کی تہران آمد کے ایک روز بعد، سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کے معاہدے پر عمل درآمد میں تیزی آ رہی ہے، جب کہ اس معاہدے پر چینی سرپرستی میں بیجنگ میں دستخط ہوئے تھے۔
کل صبح سعودی تکنیکی ٹیم کی ایرانی وزارت خارجہ میں چیف آف پروٹوکول مہدی ہنر دوست کے ساتھ بات چیت کے اگلے روز ناصر بن عوض آل غنوم کی سربراہی میں سعودی ٹیم نے تہران میں سعودی سفارت خانے کا دورہ کیا۔
اسی ضمن میں ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ اس کی تکنیکی ٹیم اس ہفتے کے آخر میں ریاض میں ایرانی سفارت خانے کا معائنہ کرنے اور ایرانی سفارت خانے کو دوبارہ کھولنے کے انتظامات کی تیاری کے لیے سعودی عرب جائے گی، جیسا کہ سرکاری ایجنسی "ایسنا" نے رپورٹ کیا ہے۔(...)

پیر - 19 رمضان 1444 ہجری - 10 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16204]
 



مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار

ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
TT

مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار

ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)

ایرانی مظاہروں میں زیرحراست افراد کے حالات کی پیروی کرنے والی ایک کمیٹی نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے مہسا امینی کی ہلاکت کی پہلی برسی کے موقع پر تہران اور دیگر شہروں میں کم از کم 600 خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

کمیٹی نے بتایا کہ حکام نے زیادہ تر خواتین قیدیوں کو مالی ضمانت پر رہا کیا، دریں اثنا اس جانب بھی اشارہ کیا کہ درجنوں خواتین کو ایرانی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا گیا ہے۔

ایران سے باہر فارسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حکام نے 130 خواتین قیدیوں کو تفتیشی عمل کے مکمل ہونے اور ان کی مستقبل کا فیصلہ ہونے تک انہیں قرچک جیل کے عارضی سیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔

کمیٹی نے نشاندہی کی کہ ایرانی شہروں میں سیکورٹی سروسز کی جانب سے مظاہرین کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کے دوران 118 خواتین قیدیوں کی شناخت کی گئی۔

یاد رہے کہ 16 ستمبر 2022 کو ایرانی اخلاقی پولیس نے ناقص حجاب پہننے کے الزام میں 22 سالہ نوجوان ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کو گرفتار کیا تھا جو دوران حراست کوما میں جانے کے 3 دن بعد انتقال کر گئی تھی۔(...)

جمعہ-07 ربیع الاول 1445ہجری، 22 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16369]