مغربی لیبیا میں ملیشیا "انقلابیوں کی یونین" کو فعال کر رہی ہیں

المنفی نے انتخابات کے لیے "مناسب ماحول" کا مطالبہ کیا … اور دبیبہ کا وعدہ

مصراتہ میں المنفی اور الکبیر کی موجودگی میں دبیبہ حکومت کے اجلاس کی تقسیم کی گئی ایک تصویر
مصراتہ میں المنفی اور الکبیر کی موجودگی میں دبیبہ حکومت کے اجلاس کی تقسیم کی گئی ایک تصویر
TT

مغربی لیبیا میں ملیشیا "انقلابیوں کی یونین" کو فعال کر رہی ہیں

مصراتہ میں المنفی اور الکبیر کی موجودگی میں دبیبہ حکومت کے اجلاس کی تقسیم کی گئی ایک تصویر
مصراتہ میں المنفی اور الکبیر کی موجودگی میں دبیبہ حکومت کے اجلاس کی تقسیم کی گئی ایک تصویر

لیبیا کے مغربی علاقے میں مسلح ملیشیا کے رہنماؤں نے "لیبی انقلابیوں کی یونین" کو فعال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے "ملک میں سیاسی و سیکیورٹی سطح پر جاری افراتفری سے باہر نکلنے" کو اس کی ذمہ داری قرار دیا۔
لیبیا کے مفتی صادق الغریانی کے حمایتی افراد نے تصدیق کی ہے کہ دارالحکومت طرابلس سے جاری ایک ٹیلی ویژن بیان میں انہوں نے اپنے عہدے سے برطرف ہونے کا اعلان کیا، جو کہ اقوام متحدہ کے مشن کے زیراہتمام ہونے والے فوجی اجلاسوں کے جواب میں ہے اور ایوان نمائندگان کی جانب سے جاری 13ویں آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے ہے، علاوہ ازیں "ملکی فوج اور دوہری شہریت رکھنے والوں، جن کے ہاتھ لیبی عوام کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، کی طرف سے قیادتی عہدوں پر قبضے کو مسترد کرتے ہوئے ہے۔"
انہوں نے کہا کہ وہ اس بات پر متفق ہیں کہ "لیبی انقلابیوں کی یونین سے وابستہ میکانزم کی تمام قوتیں لیبیا کی قومی سلامتی کے لیے ایک مضبوط ڈھال کا کام کرتی ہیں اور وہ عوامی مفادات کا بھرپور دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں۔" انہوں نے امید ظاہر کی کہ اقوام متحدہ اور لیبیا کی حمایت کرنے والے ممالک ان کی حمایت میں "کردار" ادا کریں گے، جیسا کہ 2011 میں آنجہانی صدر معمر قذافی کی حکومت کا تختہ الٹنے والے انقلاب میں ان کے کردار کی حمایت کی تھی۔ جب کہ محمد المنفی کی سربراہی میں صدارتی کونسل یا عبدالحمید الدبیبہ کی حکومت کی طرف سے اس بارے میں کوئی سرکاری تبصرہ جاری نہیں کیا گیا۔ تاہم، دوسری جانب مؤخر الذکر نے ملک کے مغربی شہر مصراتہ میں المنفی اور عظیم دوست، لیبیا کے مرکزی بینک کے گورنر کی موجودگی میں حکومت کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے زور دیا کہ وہ "لیبی عوام کی خدمت، عبوری مراحل کے خاتمے اور شفاف انتخابات کے انعقاد" کے لیے اپنے عزم پر کاربند رہیں  گے۔ (...)

پیر - 19 رمضان 1444 ہجری - 10 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16204]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]