"کوآرڈینیٹنگ فریم ورک" کی تشکیل کے لیے عراقی سنی اقدام

عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی (واع)
عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی (واع)
TT

"کوآرڈینیٹنگ فریم ورک" کی تشکیل کے لیے عراقی سنی اقدام

عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی (واع)
عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی (واع)

سنی سیاست دان اور عراقی پارلیمنٹ کے سابق رکن مشعان الجبوری نے انکشاف کیا کہ پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی شیعہ کوآرڈینیٹنگ فریم ورک کی طرح سنی کوآرڈینیٹنگ فریم ورک تشکیل دینا چاہتے ہیں۔
الجبوری نے اپنے "ٹوئٹر" اکاؤنٹ پر لکھتے ہوئے کہا: "میں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ صدر اسامہ النجیفی، شیخ خمیس الخنجر، سید مثنی السامرائی، ڈاکٹر رافع العیساوی اور جو ان کے ساتھ ہیں وہ اور جو ان القابات کی نمائندگی کرتے ہیں وہ سنی کوآرڈینیٹنگ فریم ورک کا حصہ نہیں ہوں گے، جسے محمد الحلبوسی تشکیل دینا چاہتے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا: "افواہوں کے مطابق محمود المشہدانی، سلیم الجبوری اور صالح المطلک ان کے ساتھ شامل ہوں گے۔"
دیگر سنی جماعتوں میں سے کسی نے بھی مشعان الجبوری کے بیان کی تردید یا تصدیق نہیں کی، جو الحلبوسی کے نظریات کی مخالفت کے لیے جانے جاتے ہیں۔ تاہم، حال ہی میں پارلیمنٹ کے سابق سپیکر سلیم الجبوری کے اعلان کے مطابق، آنے والے دور میں موجودہ سنیوں کے متبادل سیاسی عمل کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔(...)

پیر - 19 رمضان 1444 ہجری - 10 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16204]
 



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]