نیتن یاہو "شامی حکومت" کو بھاری قیمت چکانے کی دھمکی دے رہے ہیں

انہوں نے کہا کہ اسرائیل "حماس" کو لبنان میں اس کا وجود مضبوط کرنے کی اجازت نہیں دے گا

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پیر کی شام تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پیر کی شام تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)
TT

نیتن یاہو "شامی حکومت" کو بھاری قیمت چکانے کی دھمکی دے رہے ہیں

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پیر کی شام تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پیر کی شام تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے شام اور لبنان سے شمالی اسرائیل پر میزائل داغنے کے پس منظر میں شامی صدر بشار الاسد کی حکومت اور تحریک "حماس" کو براہ راست دھمکیاں دیں۔ ان کے ملک کی جانب سے گزشتہ ہفتے کے حملوں کا جواب دیئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا: "ہماری یہ کارروائیاں صرف شروعات ہیں، اگر اسرائیل کی طرف میزائل داغے جاتے رہے تو ایسی صورت میں شامی حکومت کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
یاد رہے کہ نیتن یاہو کے یہ بیانات پیر کی شام کو منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں سامنے آئے، جو "سیکیورٹی افراتفری" کے حوالے سے ان کی حکومتی پالیسی پر بڑے پیمانے پر تنقید کے بعد تھی۔ انہوں نے نظام عدل میں اصلاحات کے اپنے منصوبوں کے خلاف اپوزیشن اور عوامی مظاہروں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اپنی حکومت کو حالیہ حالیہ بحران سے برئ الذمہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے انہوں نے کہا: "ہمارے دشمنوں نے جو اسرائیل میں ہو رہا ہے اس کے بارے میں غلط سمجھا۔ لیکن ہم انہیں بتانا چاہیں گے کہ اسرائیل اپنے دشمنوں کے سامنے متحد ہے۔" (...)

منگل - 20 رمضان 1444 ہجری - 11 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16205]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]