نگاہیں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام تنازعہ کو ختم کرنے والے نقشے کو دیکھ رہی ہیں

ایران پائیدار سیاسی عمل کی پیشکش کے طور پر مستقل جنگ بندی کی حمایت کا اعلان کر رہا ہے

گزشتہ روز صنعا میں وفود کی ملاقات کا منظر (ٹوئٹر)
گزشتہ روز صنعا میں وفود کی ملاقات کا منظر (ٹوئٹر)
TT

نگاہیں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام تنازعہ کو ختم کرنے والے نقشے کو دیکھ رہی ہیں

گزشتہ روز صنعا میں وفود کی ملاقات کا منظر (ٹوئٹر)
گزشتہ روز صنعا میں وفود کی ملاقات کا منظر (ٹوئٹر)

حوثی گروپ کے رہنماؤں سے ملاقات کے لیے سعودی عمانی وفد کی صنعاء آمد کے بعد یمنی، بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کے حلقوں کی نگاہیں یمنی بحران کی فائل میں تازہ ترین پیش رفت کی منتظر ہیں۔ جب کہ تنازعہ کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی سرپرستی میں یمن ٹو یمن نقشے تک رسائی کی امید ہے۔
دریں اثناء یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نقشے میں بشمول جنگ بندی کی تجدید اور چھ ماہ یا اس سے زائد عرصے کے لیے فائر بندی کو مضبوط کرنے اور اس میں انسانی بنیادوں پر توسیع کے ساتھ ساتھ ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر سے پابندیوں کے خاتمے، تنخواہوں کی ادائیگی اور تیل کی برآمدات کی واپسی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اقوام متحدہ کے ایلچی، ہانس گرنڈبرگ نے کہا کہ یمن ان سعودی - عمانی اقدامات سے دیرپا امن کے حصول کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہے۔
"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی نے اقوام متحدہ کے ایلچی کے حوالے سے کہا کہ، "یہ ایک ایسا لمحہ ہے جس سے فائدہ اٹھانے اور اس پر کاربند رہنے کی ضرورت ہے، اور یہ ایک حقیقی موقع ہے کہ اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ایک جامع سیاسی عمل شروع کیا جائے تاکہ تنازعات کو پائیدار انداز میں حل کیا جا سکے۔" (...)

منگل - 20 رمضان 1444 ہجری - 11 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16205]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]