نگاہیں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام تنازعہ کو ختم کرنے والے نقشے کو دیکھ رہی ہیں

ایران پائیدار سیاسی عمل کی پیشکش کے طور پر مستقل جنگ بندی کی حمایت کا اعلان کر رہا ہے

گزشتہ روز صنعا میں وفود کی ملاقات کا منظر (ٹوئٹر)
گزشتہ روز صنعا میں وفود کی ملاقات کا منظر (ٹوئٹر)
TT

نگاہیں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام تنازعہ کو ختم کرنے والے نقشے کو دیکھ رہی ہیں

گزشتہ روز صنعا میں وفود کی ملاقات کا منظر (ٹوئٹر)
گزشتہ روز صنعا میں وفود کی ملاقات کا منظر (ٹوئٹر)

حوثی گروپ کے رہنماؤں سے ملاقات کے لیے سعودی عمانی وفد کی صنعاء آمد کے بعد یمنی، بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کے حلقوں کی نگاہیں یمنی بحران کی فائل میں تازہ ترین پیش رفت کی منتظر ہیں۔ جب کہ تنازعہ کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی سرپرستی میں یمن ٹو یمن نقشے تک رسائی کی امید ہے۔
دریں اثناء یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نقشے میں بشمول جنگ بندی کی تجدید اور چھ ماہ یا اس سے زائد عرصے کے لیے فائر بندی کو مضبوط کرنے اور اس میں انسانی بنیادوں پر توسیع کے ساتھ ساتھ ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر سے پابندیوں کے خاتمے، تنخواہوں کی ادائیگی اور تیل کی برآمدات کی واپسی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اقوام متحدہ کے ایلچی، ہانس گرنڈبرگ نے کہا کہ یمن ان سعودی - عمانی اقدامات سے دیرپا امن کے حصول کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہے۔
"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی نے اقوام متحدہ کے ایلچی کے حوالے سے کہا کہ، "یہ ایک ایسا لمحہ ہے جس سے فائدہ اٹھانے اور اس پر کاربند رہنے کی ضرورت ہے، اور یہ ایک حقیقی موقع ہے کہ اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ایک جامع سیاسی عمل شروع کیا جائے تاکہ تنازعات کو پائیدار انداز میں حل کیا جا سکے۔" (...)

منگل - 20 رمضان 1444 ہجری - 11 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16205]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]