کویتی حکومت کا مشن "بدعنوانی اور اقربا پروری" کا خاتمہ

جس کا تعین ولی عہد نے وزراء کی حلف برداری کے بعد کیا

کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح (کونا)
کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح (کونا)
TT

کویتی حکومت کا مشن "بدعنوانی اور اقربا پروری" کا خاتمہ

کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح (کونا)
کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح (کونا)

کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الصباح نے نئی حکومت، جس نے کل ان کے سامنے حلف اٹھایا تھا، سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سلامتی کے حصول اور "بدعنوانی و اقربا پروری" کے خاتمے کے لیے تعاون کریں۔
کویتی ولی عہد نے وزیر اعظم شیخ احمد نواف الاحمد الصباح کی موجودگی میں وزراء کو کہا کہ، "ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ریاست کویت کے اعلیٰ ترین مفادات ہمارے اہداف کا مرکز اور اس کا تحفظ کرنا ہمارا حتمی مقصد ہے۔ قوم کی نشاۃ ثانیہ کو اس کے جامع معنوں میں حاصل کرنا ہم سب کی بحیثیت قیادت، حکومت، قومی اسمبلی اور عوام ذمہ داری ہے چنانچہ ملک کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر قابو پانے، درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور اہداف و مقاصد کے حصول میں ہم سب شراکت دار ہیں۔"
ولی عہد نے وزیراعظم اور وزراء سے ملکی مفادات کو مدنظر رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ۔"کویت، اس کی عوام اور اس کے مفادات ہم سب کی پاس امانت ہیں، ہم ملک کے امیر کی سرپرستی میں اور عدل و انصاف کو قائم کرنے والے آئینی استحکام اور حکمرانی کے قوانین کی روشنی میں اپنی تمام تر حکمت عملی اور صلاحیتوں کا بروئے کار لاتے ہوئے اسے محفوظ رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا، "آپ جب کہ اپنے وطن عزیز کو دینے کے ایک نئے مرحلے کے آغاز پر ہیں، آپ کو اپنی پوری کوشش کرنی چاہیے، اپنے ملک کی ترقی و خوشحالی کے سفر میں آگے بڑھنے کی امانت کو سنبھالنے اور مقررہ اہداف و عزائم کو حقیقت میں بدلنے کی کوشش کی بازگشت شہری سن رہے ہیں... آپ اسی لمحے سے اس کے ذمہ دار اور جوابدہ ہیں، ہم بطور معاون... سرپرست... مشیر... اور محاسب آپ کے ساتھ ہیں۔"(...)

منگل - 20 رمضان 1444 ہجری - 11 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16205]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]