"مسجد اقصیٰ" اور "کوہ صبیح" میں نئی ​​دراندازی

اتھارٹی کو غزہ پر فوری حملے کا انتباہ

مغربی کنارے کے شمال میں ایویٹر چوکی تک دائیں بازو کے وزراء کی شرکت کے ساتھ آباد کاروں کا مارچ  (ای پی)
مغربی کنارے کے شمال میں ایویٹر چوکی تک دائیں بازو کے وزراء کی شرکت کے ساتھ آباد کاروں کا مارچ  (ای پی)
TT

"مسجد اقصیٰ" اور "کوہ صبیح" میں نئی ​​دراندازی

مغربی کنارے کے شمال میں ایویٹر چوکی تک دائیں بازو کے وزراء کی شرکت کے ساتھ آباد کاروں کا مارچ  (ای پی)
مغربی کنارے کے شمال میں ایویٹر چوکی تک دائیں بازو کے وزراء کی شرکت کے ساتھ آباد کاروں کا مارچ  (ای پی)

کل ایک فلسطینی اہلکار نے اطلاع دی کہ ہزاروں آباد کاروں نے نابلس کے جنوب میں جبل ابو صبیح کے علاقے پر دھاوا بول دیا۔ دریں اثنا، اسرائیلی فوج نے چھاپوں اور وسیع پیمانے پر گرفتاریوں کی مہم کے دوران اریحا میں ایک فلسطینی کو شہید کر دیا، جو کہ رمضان کے آخری عشرے کے موقع پر مسجد اقصیٰ میں وسیع پیمانے پر دراندازی کرنے کے ساتھ ہے۔
فلسطینی نیوز اینڈ انفارمیشن ایجنسی (وفا) نے شمالی مغربی کنارے میں آباد کاری فائل کے انچارج غسان دغلس کے حوالے سے بتایا کہ "ہزاروں آباد کاروں نے کوہ ابو صبیح کی چوٹی پر واقع آباد کار چوکی (اویتار) کی طرف مارچ کا اہتمام کیا، جس میں کم سے کم سات اسرائیلی وزراء بھی شریک تھے، جن میں وزیر خزانہ بیزالیل سوٹریچ، قومی سلامتی کے انتہا پسند وزیر ایتمار بن غفیر اور کنیسٹ کے 20 سے زائد ارکان شامل تھے۔"

منگل - 20 رمضان 1444 ہجری - 11 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16205]
 



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]