سوڈان میں اقوام متحدہ کے ایلچی کو قتل کی دھمکی

بین الاقوامی تنظیم کا البشیر کے تختہ الٹنے کی چوتھی برسی کے موقع پر تحقیقات کا مطالبہ

6 اپریل کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے خرطوم احتجاج کا منظر (رائٹرز)
6 اپریل کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے خرطوم احتجاج کا منظر (رائٹرز)
TT

سوڈان میں اقوام متحدہ کے ایلچی کو قتل کی دھمکی

6 اپریل کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے خرطوم احتجاج کا منظر (رائٹرز)
6 اپریل کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے خرطوم احتجاج کا منظر (رائٹرز)

سوڈان میں اقوام متحدہ کے ٹرانزیشن سپورٹ مشن (UNTAMS) نے اپنے سربراہ وولکر پیریٹز کو ختم کرنے کی اعلانیہ دھمکیوں کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا اور سوڈانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس شخص کے خلاف قانونی کارروائی کریں جس نے انہیں قتل کرنے کو جائز قرار دینے کا فتویٰ طلب کیا تھا۔ "یونٹامس" (UNTAMS) کی سرکاری خاتون ترجمان می یعقوب نے کل ایک پریس ریلیز میں کہا کہ "مشن کو ایک ویڈیو ٹیپ پر گہری تشویش ہے جو میڈیا میں گردش کر رہی ہے، اس میں ایک شخص کو خرطوم میں ایک عوامی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس میں وہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے اور سوڈان میں اس کے مشن کے سربراہ وولکر پیریٹز کو قتل کرنے کی اجازت دینے والے ایک فتویٰ کو جاری کرنے کی درخواست کرتا ہے پھر وہ شخص رضاکارانہ طور پر خود اپنے آپ کو اس فتویٰ کی تنفیذ کے لیے پیش کرتا ہے۔"
یہ دھمکی ایک داڑھی والے شخص کی طرف سے اس وقت دی گئی جب وہ معزول صدر عمر البشیر کے حامیوں سے وابستہ "ندا اہل السوڈان" گروپ کے زیر اہتمام ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "اسے قتل کرنے کے لیے میں اپنے آپ کو پیش کرتا ہوں تاکہ اسلام کا منصوبہ ختم نہ ہو۔" (...)

بدھ - 21 رمضان 1444 ہجری - 12 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16206]
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]