سوڈان میں اقوام متحدہ کے ایلچی کو قتل کی دھمکی

بین الاقوامی تنظیم کا البشیر کے تختہ الٹنے کی چوتھی برسی کے موقع پر تحقیقات کا مطالبہ

6 اپریل کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے خرطوم احتجاج کا منظر (رائٹرز)
6 اپریل کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے خرطوم احتجاج کا منظر (رائٹرز)
TT

سوڈان میں اقوام متحدہ کے ایلچی کو قتل کی دھمکی

6 اپریل کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے خرطوم احتجاج کا منظر (رائٹرز)
6 اپریل کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے خرطوم احتجاج کا منظر (رائٹرز)

سوڈان میں اقوام متحدہ کے ٹرانزیشن سپورٹ مشن (UNTAMS) نے اپنے سربراہ وولکر پیریٹز کو ختم کرنے کی اعلانیہ دھمکیوں کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا اور سوڈانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس شخص کے خلاف قانونی کارروائی کریں جس نے انہیں قتل کرنے کو جائز قرار دینے کا فتویٰ طلب کیا تھا۔ "یونٹامس" (UNTAMS) کی سرکاری خاتون ترجمان می یعقوب نے کل ایک پریس ریلیز میں کہا کہ "مشن کو ایک ویڈیو ٹیپ پر گہری تشویش ہے جو میڈیا میں گردش کر رہی ہے، اس میں ایک شخص کو خرطوم میں ایک عوامی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس میں وہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے اور سوڈان میں اس کے مشن کے سربراہ وولکر پیریٹز کو قتل کرنے کی اجازت دینے والے ایک فتویٰ کو جاری کرنے کی درخواست کرتا ہے پھر وہ شخص رضاکارانہ طور پر خود اپنے آپ کو اس فتویٰ کی تنفیذ کے لیے پیش کرتا ہے۔"
یہ دھمکی ایک داڑھی والے شخص کی طرف سے اس وقت دی گئی جب وہ معزول صدر عمر البشیر کے حامیوں سے وابستہ "ندا اہل السوڈان" گروپ کے زیر اہتمام ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "اسے قتل کرنے کے لیے میں اپنے آپ کو پیش کرتا ہوں تاکہ اسلام کا منصوبہ ختم نہ ہو۔" (...)

بدھ - 21 رمضان 1444 ہجری - 12 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16206]
 



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]