اسرائیلی انٹیلی جنس ایسی جنگ کی توقع کر رہی ہے جو "کوئی نہیں چاہتا"

واشنگٹن کے ساتھ سرد تعلقات عسکری میدان میں پھیلنے لگے

نابلس کے قریب ایک فوجی آپریشن کے دوران دو اسرائیلی فوجی علاقے میں تلاشی لے رہے ہیں (اے ایف پی)
نابلس کے قریب ایک فوجی آپریشن کے دوران دو اسرائیلی فوجی علاقے میں تلاشی لے رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

اسرائیلی انٹیلی جنس ایسی جنگ کی توقع کر رہی ہے جو "کوئی نہیں چاہتا"

نابلس کے قریب ایک فوجی آپریشن کے دوران دو اسرائیلی فوجی علاقے میں تلاشی لے رہے ہیں (اے ایف پی)
نابلس کے قریب ایک فوجی آپریشن کے دوران دو اسرائیلی فوجی علاقے میں تلاشی لے رہے ہیں (اے ایف پی)

اسرائیلی فوج کے ملٹری انٹیلی جنس ڈویژن (امان) نے دیکھا کہ پچھلے مہینوں میں خطے میں جنگ چھڑنے کا امکان بڑھ گیا ہے "جو کوئی نہیں چاہتا"۔ "امان" نے کل (منگل کے روز) جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا کہ رمضان کے مہینے میں حالیہ اضافہ 3 مرکزی پیش رفتوں کے سبب ہے، جو اسرائیل کے اسٹریٹجک ماحول میں تبدیلی کا باعث بنا۔ ان میں مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس میں امریکی دلچسپی میں کمی، اسرائیل کو براہ راست چیلنج کرنے کی کوششوں کے ذریعے ایران کی خود اعتمادی اور فلسطینی علاقوں میں عدم استحکام میں اضافہ شامل ہے۔
"ہاریٹز" کے ملٹری ایڈیٹر عاموس ہرئیل نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن کے ساتھ سرد تعلقات کا اثر فوجی میدان میں داخل ہونے لگا ہے۔ اگرچہ اسرائیلی فوج دعویٰ کرتی ہے کہ امریکی فوج کی سنٹرل کمانڈ (Centcom) کے ساتھ اس کے قریبی تعلقات ہیں، لیکن "موجودہ تاثر یہ ہے کہ امریکی اسرائیل کی انٹیلی جنس معلومات اور آپریشنل منصوبوں میں شرکت کے بارے میں کم پرجوش ہیں۔" (...)

بدھ - 21 رمضان 1444 ہجری - 12 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16206]
 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]