اسرائیلی انٹیلی جنس ایسی جنگ کی توقع کر رہی ہے جو "کوئی نہیں چاہتا"

واشنگٹن کے ساتھ سرد تعلقات عسکری میدان میں پھیلنے لگے

نابلس کے قریب ایک فوجی آپریشن کے دوران دو اسرائیلی فوجی علاقے میں تلاشی لے رہے ہیں (اے ایف پی)
نابلس کے قریب ایک فوجی آپریشن کے دوران دو اسرائیلی فوجی علاقے میں تلاشی لے رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

اسرائیلی انٹیلی جنس ایسی جنگ کی توقع کر رہی ہے جو "کوئی نہیں چاہتا"

نابلس کے قریب ایک فوجی آپریشن کے دوران دو اسرائیلی فوجی علاقے میں تلاشی لے رہے ہیں (اے ایف پی)
نابلس کے قریب ایک فوجی آپریشن کے دوران دو اسرائیلی فوجی علاقے میں تلاشی لے رہے ہیں (اے ایف پی)

اسرائیلی فوج کے ملٹری انٹیلی جنس ڈویژن (امان) نے دیکھا کہ پچھلے مہینوں میں خطے میں جنگ چھڑنے کا امکان بڑھ گیا ہے "جو کوئی نہیں چاہتا"۔ "امان" نے کل (منگل کے روز) جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا کہ رمضان کے مہینے میں حالیہ اضافہ 3 مرکزی پیش رفتوں کے سبب ہے، جو اسرائیل کے اسٹریٹجک ماحول میں تبدیلی کا باعث بنا۔ ان میں مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس میں امریکی دلچسپی میں کمی، اسرائیل کو براہ راست چیلنج کرنے کی کوششوں کے ذریعے ایران کی خود اعتمادی اور فلسطینی علاقوں میں عدم استحکام میں اضافہ شامل ہے۔
"ہاریٹز" کے ملٹری ایڈیٹر عاموس ہرئیل نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن کے ساتھ سرد تعلقات کا اثر فوجی میدان میں داخل ہونے لگا ہے۔ اگرچہ اسرائیلی فوج دعویٰ کرتی ہے کہ امریکی فوج کی سنٹرل کمانڈ (Centcom) کے ساتھ اس کے قریبی تعلقات ہیں، لیکن "موجودہ تاثر یہ ہے کہ امریکی اسرائیل کی انٹیلی جنس معلومات اور آپریشنل منصوبوں میں شرکت کے بارے میں کم پرجوش ہیں۔" (...)

بدھ - 21 رمضان 1444 ہجری - 12 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16206]
 



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]