صنعا مذاکرات کے بارے میں اقوام متحدہ پُرامید

قیدیوں اور زیرحراست افراد کا تبادلہ کل سے شروع ہوگا

صنعا کے اجلاسوں میں سے (رائٹرز)
صنعا کے اجلاسوں میں سے (رائٹرز)
TT

صنعا مذاکرات کے بارے میں اقوام متحدہ پُرامید

صنعا کے اجلاسوں میں سے (رائٹرز)
صنعا کے اجلاسوں میں سے (رائٹرز)

اقوام متحدہ نے ایک طرف سعودی اور عمانی وفود اور دوسری طرف حوثی گروپ کے درمیان صنعا میں جاری مذاکرات کے بارے میں اپنی امید کا اظہار کیا، جب کہ یمنی حکومت نے کل جمعرات کے روز قیدیوں اور زیر حراست افراد کے تبادلے پر عمل درآمد شروع کرنے کے لیے اپنی تیاریوں کے مکمل ہونے کا اعلان کیا۔
یمن میں امن قائم کرنے کے لیے روڈ میپ پر بات چیت کے لیے سعودی وفد اور عمانی وفد گزشتہ اتوار کو صنعا پہنچے۔ جب کہ بات چیت کا آغاز جنگ بندی کے قیام، اس کی تجدید و توسیع، تنخواہوں کی ادائیگی، تیل کی برآمدات کی بحالی، اور ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر سے پابندیاں ہٹانے سے ہوگا، علاوہ ازیں مستقل امن کے قیام کی راہ سے متعلق اقدامات پر بات چیت کی جائے گی۔
یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد آل جابر نے "ٹوئٹر" پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ مملکت سعودی عرب "حکومتی اور عوامی سطح پر کئی دہائیوں سے تاریک ترین حالات اور سیاسی و اقتصادی بحرانوں میں یمن کے ساتھ کھڑی ہے، اور 2011 سے اس کے امن و استحکام اور اقتصادی خوشحالی کی بحالی کے لیے عوام کی امنگوں کے حصول کی خاطر برادرانہ کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔" (...)

بدھ - 21 رمضان 1444 ہجری - 12 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16206]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]