صنعا مذاکرات کے بارے میں اقوام متحدہ پُرامید

قیدیوں اور زیرحراست افراد کا تبادلہ کل سے شروع ہوگا

صنعا کے اجلاسوں میں سے (رائٹرز)
صنعا کے اجلاسوں میں سے (رائٹرز)
TT

صنعا مذاکرات کے بارے میں اقوام متحدہ پُرامید

صنعا کے اجلاسوں میں سے (رائٹرز)
صنعا کے اجلاسوں میں سے (رائٹرز)

اقوام متحدہ نے ایک طرف سعودی اور عمانی وفود اور دوسری طرف حوثی گروپ کے درمیان صنعا میں جاری مذاکرات کے بارے میں اپنی امید کا اظہار کیا، جب کہ یمنی حکومت نے کل جمعرات کے روز قیدیوں اور زیر حراست افراد کے تبادلے پر عمل درآمد شروع کرنے کے لیے اپنی تیاریوں کے مکمل ہونے کا اعلان کیا۔
یمن میں امن قائم کرنے کے لیے روڈ میپ پر بات چیت کے لیے سعودی وفد اور عمانی وفد گزشتہ اتوار کو صنعا پہنچے۔ جب کہ بات چیت کا آغاز جنگ بندی کے قیام، اس کی تجدید و توسیع، تنخواہوں کی ادائیگی، تیل کی برآمدات کی بحالی، اور ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر سے پابندیاں ہٹانے سے ہوگا، علاوہ ازیں مستقل امن کے قیام کی راہ سے متعلق اقدامات پر بات چیت کی جائے گی۔
یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد آل جابر نے "ٹوئٹر" پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ مملکت سعودی عرب "حکومتی اور عوامی سطح پر کئی دہائیوں سے تاریک ترین حالات اور سیاسی و اقتصادی بحرانوں میں یمن کے ساتھ کھڑی ہے، اور 2011 سے اس کے امن و استحکام اور اقتصادی خوشحالی کی بحالی کے لیے عوام کی امنگوں کے حصول کی خاطر برادرانہ کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔" (...)

بدھ - 21 رمضان 1444 ہجری - 12 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16206]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]