سعودی عرب شام کو اختیار بڑھانے کے لیے حمایت کر رہا ہے

الفرحان اور المقداد نے مداخلتوں کے خاتمے، پناہ گزینوں کی واپسی... اور قونصلر خدمات اور پروازوں کی بحالی پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں

سعودی عرب اور شام کے وزرائے خارجہ کل جدہ میں (واس)
سعودی عرب اور شام کے وزرائے خارجہ کل جدہ میں (واس)
TT

سعودی عرب شام کو اختیار بڑھانے کے لیے حمایت کر رہا ہے

سعودی عرب اور شام کے وزرائے خارجہ کل جدہ میں (واس)
سعودی عرب اور شام کے وزرائے خارجہ کل جدہ میں (واس)

کل سعودی عرب اور شام نے، شام کے ریاستی اداروں کی حمایت کی ضرورت پر زور دیا، جس کا مقصد شامی اراضی پر حکومتی کنٹرول کو بڑھانا، مسلح ملیشیاؤں کے وجود کو ختم کرنا اور شام کے اندرونی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ یہ موقف سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے شامی ہم منصب فیصل المقداد کے درمیان جدہ میں ہونے والی بات چیت کے بعد ایک بیان میں جاری کیا گیا۔
سعودی-شامی بیان میں کہا گیا ہے کہ فیصل بن فرحان اور المقداد نے "شام کے بحران کے سیاسی حل تک رسائی کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا جس میں شام کی وحدت، امن، استحکام، عرب شناخت اور علاقائی سالمیت محفوظ رہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ فریقین نے شام کے تمام علاقوں میں امداد پہنچانے کے لیے مناسب ماحول فراہم کرنے اور شامی پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی ان کے علاقوں میں واپسی کے لیے ضروری حالات پیدا کرنے اور انھیں پرامن انداز میں اپنے وطن واپس جانے کے قابل بنانے پر اتفاق کیا۔(...)

جمعرات - 22 رمضان 1444 ہجری - 13 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16207]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]