سعودی عرب شام کو اختیار بڑھانے کے لیے حمایت کر رہا ہے

الفرحان اور المقداد نے مداخلتوں کے خاتمے، پناہ گزینوں کی واپسی... اور قونصلر خدمات اور پروازوں کی بحالی پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں

سعودی عرب اور شام کے وزرائے خارجہ کل جدہ میں (واس)
سعودی عرب اور شام کے وزرائے خارجہ کل جدہ میں (واس)
TT

سعودی عرب شام کو اختیار بڑھانے کے لیے حمایت کر رہا ہے

سعودی عرب اور شام کے وزرائے خارجہ کل جدہ میں (واس)
سعودی عرب اور شام کے وزرائے خارجہ کل جدہ میں (واس)

کل سعودی عرب اور شام نے، شام کے ریاستی اداروں کی حمایت کی ضرورت پر زور دیا، جس کا مقصد شامی اراضی پر حکومتی کنٹرول کو بڑھانا، مسلح ملیشیاؤں کے وجود کو ختم کرنا اور شام کے اندرونی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ یہ موقف سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے شامی ہم منصب فیصل المقداد کے درمیان جدہ میں ہونے والی بات چیت کے بعد ایک بیان میں جاری کیا گیا۔
سعودی-شامی بیان میں کہا گیا ہے کہ فیصل بن فرحان اور المقداد نے "شام کے بحران کے سیاسی حل تک رسائی کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا جس میں شام کی وحدت، امن، استحکام، عرب شناخت اور علاقائی سالمیت محفوظ رہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ فریقین نے شام کے تمام علاقوں میں امداد پہنچانے کے لیے مناسب ماحول فراہم کرنے اور شامی پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی ان کے علاقوں میں واپسی کے لیے ضروری حالات پیدا کرنے اور انھیں پرامن انداز میں اپنے وطن واپس جانے کے قابل بنانے پر اتفاق کیا۔(...)

جمعرات - 22 رمضان 1444 ہجری - 13 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16207]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]