ٹرمپ ٹرائل کے باوجود... امیدواری کے لیے پرعزم

انہوں نے امریکی صدر کی دوسری مدت کے لیے انتخاب لڑنے کی اہلیت پر سوال اٹھایا

ٹرمپ 4 اپریل کو مارالاگو میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
ٹرمپ 4 اپریل کو مارالاگو میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

ٹرمپ ٹرائل کے باوجود... امیدواری کے لیے پرعزم

ٹرمپ 4 اپریل کو مارالاگو میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
ٹرمپ 4 اپریل کو مارالاگو میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مجرمانہ الزامات پر مقدمے کی سماعت کے باوجود دوبارہ صدر کے لیے انتخاب لڑنے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا اور صدر جو بائیڈن کی دوسری مدت کے لیے انتخاب لڑنے کی اہلیت پر سوال اٹھایا۔ ٹرمپ، جنہیں ایک فحش اداکارہ کی خاموشی خریدنے کے لیے رقم ادا کرنے کے معاملے میں نیویارک میں 34 سنگین مقدمات کا سامنا ہے، نے کہا کہ انہیں "سزا ثابت ہونے" تک انتخاب لڑنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے "فوکس نیوز" چینل سے مزید کہا: "میں کبھی پیچھے نہیں ہٹوں گا،" اور زور دیا کہ، "یہ میری فطرت میں نہیں ہے۔ میں ایسا نہیں کرتا"۔
ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے عدالت میں پیش ہونے کے بعد اپنی پہلی ہائی پروفائل میڈیا پیشی میں، 80 سالہ بائیڈن کی 2024 میں دوبارہ انتخاب لڑنے کی صلاحیت پر سوال اٹھایا۔ اور کہا، "میں نہیں جانتا کہ یہ کیسے ممکن ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ "اس کا عمر سے کوئی تعلق نہیں ہے (...) مجھے نہیں لگتا کہ وہ اس قابل ہیں۔"(...)

جمعرات - 22 رمضان 1444 ہجری - 13 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16207]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]