ریاض سربراہی اجلاس سے قبل جدہ میں عرب تحریک

خلیجی ریاستوں مصر، اردن اور عراق کے درمیان وزراء کی سطح کا مشاورتی اجلاس

سعودی نائب وزیر خارجہ ولید بن عبدالکریم الخریجی کل جدہ میں مصری وزیر خارجہ سامح شکری کا خیرمقدم کرتے ہوئے (واس)
سعودی نائب وزیر خارجہ ولید بن عبدالکریم الخریجی کل جدہ میں مصری وزیر خارجہ سامح شکری کا خیرمقدم کرتے ہوئے (واس)
TT

ریاض سربراہی اجلاس سے قبل جدہ میں عرب تحریک

سعودی نائب وزیر خارجہ ولید بن عبدالکریم الخریجی کل جدہ میں مصری وزیر خارجہ سامح شکری کا خیرمقدم کرتے ہوئے (واس)
سعودی نائب وزیر خارجہ ولید بن عبدالکریم الخریجی کل جدہ میں مصری وزیر خارجہ سامح شکری کا خیرمقدم کرتے ہوئے (واس)

جدہ شہر میں عرب تحریک کا مشاہدہ کیا گیا جب عرب وفود خلیج تعاون کونسل کے ممالک، مصر، اردن اور عراق کے درمیان مشاورتی اجلاس میں شرکت کے لیے کل یہاں پہنچے، جب کہ یہ مشاورتی اجلاس ریاض کی میزبانی میں ہونے والے عرب سربراہی اجلاس سے تقریباً ایک ماہ قبل ہے۔
سعودی نیوز چینل "الاخباریہ" نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے عرب ہم منصبوں کی موجودگی میں ملاقات کے کلپس نشر کیے۔
سعودی نائب وزیر خارجہ انجینئر ولید بن عبدالکریم الخریجی کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے رائل ہال میں مملکت کے مہمانوں کا خیرمقدم کر رہے تھے۔ خیرمقدم کیے جانے والوں میں کویتی وزیر خارجہ شیخ سالم عبداللہ الجابر الصباح، قطر کے وزیر خارجہ و وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی، عمانی وزیر خارجہ بدر بن حمد بن حمود البوسعیدی، بحرین کے وزیر خارجہ ڈاکٹر عبداللطیف الزیانی، متحدہ عرب امارات کے صدر کے سفارتی مشیر ڈاکٹر انور قرقاش، مصری وزیر خارجہ سامح شکری، اردنی وزیر خارجہ و نائب وزیر اعظم ایمن الصفدی اور عراقی وزیر خارجہ فواد محمد حسین شامل ہیں۔ (...)

ہفتہ - 24 رمضان 1444 ہجری - 15 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16209]
 



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]