مغرب کی جانب سے بیجنگ پر ماسکو کو ہتھیاروں کی فراہمی سے باز رہنے کے بڑھتے ہوئے مطالبات اور اس پر چین کی یقین دہانی کے ساتھ کہ اس نے "آگ میں مزید ایندھن نہیں ڈالا ہے اور نہ ہی ڈالے گا"، یوکرینی صدر کے دفتر میں ایک سینئر مشیر نے کہا کہ یوکرین کی افواج کو جنگ میں استعمال ہونے والے روسی ہتھیاروں میں چینی ساختہ مزید پرزے مل رہے ہیں، جب کہ پابندیوں کی وجہ سے ان میں کم مغربی اجزاء پائے جاتے ہیں۔
ولادیسلاف ولاسیوک نے کہا: "ہم جنگ کے میدان سے ملنے والے ہتھیاروں میں مختلف الیکٹرانکس اجزاء کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔"
ولاسیوک نے مزید کہا: "اب عام رجحان مغربی ساختہ اجزاء میں کمی ہے، لیکن کسی ملک کے اجزاء میں اضافہ کے ساتھ اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے۔ یقیناً یہ چین ہی ہے۔"(...)
ہفتہ - 24 رمضان 1444 ہجری - 15 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16209]