یوکرین روسی ہتھیاروں میں چینی اجزاء کی نگرانی کر رہا ہے

بیجنگ نے یقین دہانی کی کہ اس نے روس کو مسلح نہیں کیا ہے اور نہ ہی کرے گا

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک اپنے چینی ہم منصب چن گینگ کے ساتھ (دائیں جانب) (رائٹرز)
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک اپنے چینی ہم منصب چن گینگ کے ساتھ (دائیں جانب) (رائٹرز)
TT

یوکرین روسی ہتھیاروں میں چینی اجزاء کی نگرانی کر رہا ہے

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک اپنے چینی ہم منصب چن گینگ کے ساتھ (دائیں جانب) (رائٹرز)
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک اپنے چینی ہم منصب چن گینگ کے ساتھ (دائیں جانب) (رائٹرز)

مغرب کی جانب سے بیجنگ پر ماسکو کو ہتھیاروں کی فراہمی سے باز رہنے کے بڑھتے ہوئے مطالبات اور اس پر چین کی یقین دہانی کے ساتھ کہ اس نے "آگ میں مزید ایندھن نہیں ڈالا ہے اور نہ ہی ڈالے گا"، یوکرینی صدر کے دفتر میں ایک سینئر مشیر نے کہا کہ یوکرین کی افواج کو جنگ میں استعمال ہونے والے روسی ہتھیاروں میں چینی ساختہ مزید پرزے مل رہے ہیں، جب کہ پابندیوں کی وجہ سے ان میں کم مغربی اجزاء پائے جاتے ہیں۔
ولادیسلاف ولاسیوک نے کہا: "ہم جنگ کے میدان سے ملنے والے ہتھیاروں میں مختلف الیکٹرانکس اجزاء کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔"
ولاسیوک نے مزید کہا: "اب عام رجحان مغربی ساختہ اجزاء میں کمی ہے، لیکن کسی ملک کے اجزاء میں اضافہ کے ساتھ اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے۔ یقیناً یہ چین ہی ہے۔"(...)

ہفتہ - 24 رمضان 1444 ہجری - 15 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16209]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]