یوکرین روسی ہتھیاروں میں چینی اجزاء کی نگرانی کر رہا ہے

بیجنگ نے یقین دہانی کی کہ اس نے روس کو مسلح نہیں کیا ہے اور نہ ہی کرے گا

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک اپنے چینی ہم منصب چن گینگ کے ساتھ (دائیں جانب) (رائٹرز)
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک اپنے چینی ہم منصب چن گینگ کے ساتھ (دائیں جانب) (رائٹرز)
TT

یوکرین روسی ہتھیاروں میں چینی اجزاء کی نگرانی کر رہا ہے

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک اپنے چینی ہم منصب چن گینگ کے ساتھ (دائیں جانب) (رائٹرز)
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک اپنے چینی ہم منصب چن گینگ کے ساتھ (دائیں جانب) (رائٹرز)

مغرب کی جانب سے بیجنگ پر ماسکو کو ہتھیاروں کی فراہمی سے باز رہنے کے بڑھتے ہوئے مطالبات اور اس پر چین کی یقین دہانی کے ساتھ کہ اس نے "آگ میں مزید ایندھن نہیں ڈالا ہے اور نہ ہی ڈالے گا"، یوکرینی صدر کے دفتر میں ایک سینئر مشیر نے کہا کہ یوکرین کی افواج کو جنگ میں استعمال ہونے والے روسی ہتھیاروں میں چینی ساختہ مزید پرزے مل رہے ہیں، جب کہ پابندیوں کی وجہ سے ان میں کم مغربی اجزاء پائے جاتے ہیں۔
ولادیسلاف ولاسیوک نے کہا: "ہم جنگ کے میدان سے ملنے والے ہتھیاروں میں مختلف الیکٹرانکس اجزاء کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔"
ولاسیوک نے مزید کہا: "اب عام رجحان مغربی ساختہ اجزاء میں کمی ہے، لیکن کسی ملک کے اجزاء میں اضافہ کے ساتھ اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے۔ یقیناً یہ چین ہی ہے۔"(...)

ہفتہ - 24 رمضان 1444 ہجری - 15 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16209]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]