خرطوم اور مروی میں باہمی فوجی تحرک

حمیدتی نے پرسکون ہونے اور البرہان سے ملنے کا عہد کیا... اور البشیر کی حکومت کی "باقیات" پر اختلافات کے بیج بونے کا الزام لگایا

آرمی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل البرہان ایک تقریب کے دوران (ریپبلکن پیلس میڈیا)
آرمی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل البرہان ایک تقریب کے دوران (ریپبلکن پیلس میڈیا)
TT

خرطوم اور مروی میں باہمی فوجی تحرک

آرمی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل البرہان ایک تقریب کے دوران (ریپبلکن پیلس میڈیا)
آرمی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل البرہان ایک تقریب کے دوران (ریپبلکن پیلس میڈیا)

سوڈانی فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز کے درمیان مسلسل دوسرے روز کل بھی کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا، اور اس دوران دارالحکومت خرطوم اور شمالی سوڈان میں مروی کے علاقے میں دونوں اطراف سے فورسز کی نقل و حرکت جاری رہی اور کوئیک سپورٹ فورسز کی مسلح گاڑیوں کو جمعہ کی رات خرطوم میں داخل ہوتے دیکھا گیا۔ جبکہ ذرائع نے بتایا کہ فوج نے مروی میں کمک بھیجی ہے اور اپنی افواج کو ہائی الرٹ کیا ہوا ہے۔
سوڈانی فوج نے اپنے "فیس بک" پیج پر کہا ہے کہ اس کے کمانڈر انچیف عبدالفتاح البرہان نے خرطوم میں بکتر بند افواج کے ساتھ افطاری کی، ہتھیاروں کا معائنہ کیا اور فوجیوں کے بلند حوصلے کی تعریف کی۔ البرہان نے اپنے فوجیوں کو یقین دلایا کہ وہ اپنے فوجی ادارے سے باہر نہ جائیں، انہوں نے پرمغز انداز میں کہا : "ہماری فوج کی عظمت گزر چکی ہے،" اس کے باوجود کہ ملک جن حالات سے گزر رہا ہے۔
جب کہ خرطوم میں کوئیک سپورٹ فورسز سے تعلق رکھنے والی مسلح گاڑیوں کی بڑی تعداد کو کل خرطوم کے پلوں کو عبور کرتے دیکھا گیا، نیز اہلکاروں کو لے جانے والی بکتر بند گاڑیاں اور ٹینکروں پر ہلکی بکتر بند گاڑیاں شہر میں داخل ہو رہی ہیں۔(...)

ہفتہ - 24 رمضان 1444 ہجری - 15 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16209]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]