امریکی ریاست مونٹانا میں "ٹک ٹاک" پر پابندی لگانے کی کوششوں کا جائزہ

اپلیکیشن کی آئینی حیثیت کے بارے میں شکوک و شبہات کے درمیان اس پر پابندی لگانے کا قانون پاس

امریکی ریاست مونٹانا میں "ٹک ٹاک" پر پابندی لگانے کی کوششوں کا جائزہ
TT

امریکی ریاست مونٹانا میں "ٹک ٹاک" پر پابندی لگانے کی کوششوں کا جائزہ

امریکی ریاست مونٹانا میں "ٹک ٹاک" پر پابندی لگانے کی کوششوں کا جائزہ

جمعہ کے روز امریکی ریاست مونٹانا نے "ٹک ٹاک"(TikTok) پر پابندی عائد کرنے کا ایک قانون منظور کیا، جس میں چینی گروپ "بائٹ ڈانس" کے عوامی پلیٹ فارم کو وسیع پیمانے پر محدود کرنے کی امریکی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔
ریاستی ایوان نمائندگان نے اس قانون کی منظوری کے لیے 43 کے مقابلے میں 54 ووٹوں کی اکثریت پابندی کے حق میں رہی، لیکن اسے ابھی ملک کے شمال مغرب میں واقع اس ریاست کے ریپبلکن گورنر سے منظور ہونا باقی ہے، جس کی آبادی ایک ملین سے کچھ زیادہ ہے۔
اس طرح مونٹانا پہلی امریکی ریاست ہے جو "ٹک ٹاک" پر پابندی کا قانون پاس کر رہی ہے۔ تاہم، اس بات کا امکان نہیں ہے کہ متن کو اس کی موجودہ شکل میں لاگو کیا جا سکے گا، کیونکہ چینی کمپنی اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرے گی، جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی  نے رپورٹ کیا ہے۔ اپلیکیشن کی خاتون ترجمان نے ووٹنگ سے قبل کہا: "اس پابندی کے متن کی آئینی حیثیت کا فیصلہ عدالتوں میں کیا جائے گا۔" جب کہ ڈیموکریٹک قانون سازوں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے بھی اس اقدام پر تنقید کی، ان کا خیال ہے کہ ڈیٹا پرائیویسی کے حوالے سے "ٹک ٹاک" کی تنقید تمام سوشل نیٹ ورکس پر بھی لاگو ہوتی ہے۔

اتوار - 25 رمضان 1444 ہجری - 16 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16210]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]