حرم مکی میں "اعتکاف"... روح کی شفا

"الشرق الاوسط" نے آخری دس دنوں میں اعتکاف کرنے والی خواتین کے بارے میں جانا

فوری ترجمہ (جنرل پریذیڈنسی برائے امور مسجد حرام اور مسجد نبوی ﷺ)
فوری ترجمہ (جنرل پریذیڈنسی برائے امور مسجد حرام اور مسجد نبوی ﷺ)
TT

حرم مکی میں "اعتکاف"... روح کی شفا

فوری ترجمہ (جنرل پریذیڈنسی برائے امور مسجد حرام اور مسجد نبوی ﷺ)
فوری ترجمہ (جنرل پریذیڈنسی برائے امور مسجد حرام اور مسجد نبوی ﷺ)

مکہ مکرمہ کی مسجد حرام کے قلب میں رمضان المبارک کے آخری دس دنوں کے دوران "اعتکاف" کا سفر روح کی شفا یابی اور نفس کی پاکیزگی کا مرکز ہے، جیسا کہ "الشرق الاوسط" نے اس مقدس مقام سے معلومات حاصل کیں۔
اس سال رمضان المبارک میں "اعتکاف کو ڈیجیٹلائز" کیا گیا ہے، جیسا کہ رجسٹریشن کے لمحے سے لے کر اعتکاف کے تکمیل تک تمام امور الیکٹرانک دکھائی دیتے ہیں، جیسا کہ خواتین کے جائے نماز کی تیاری اور یومیہ بنیادوں پر جراثیم کش صفائی، سحری و افطاری کی فراہمی، معتکف کے بیمار ہونے کی صورت میں معالج کی فرایمی اور الجھاؤ کی صورت میں رہنمائی فراہم کرنا۔
مسجد حرام میں خواتین روزہ داروں اور معتکفات کے افطار یونٹ  کی ڈائریکٹر می سعد العتیبی کا کہنا ہے کہ "مسجد حرام میں اعتکاف کا نظام جدید ترین بین الاقوامی خدمات کے جائزوں سے اخذ کردہ منظم منصوبوں کے عین مطابق ہے۔"(...)

اتوار - 25 رمضان 1444 ہجری - 16 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16210]
 



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]