"صنعا مذاکرات"... 4 محور اور ایک مثبت ماحول

سفیر محمد آل جابر کی اپنے "ٹوئیٹر" اکاؤنٹ پر صنعاء کے دورے کی پوسٹ کردہ ایک تصویر
سفیر محمد آل جابر کی اپنے "ٹوئیٹر" اکاؤنٹ پر صنعاء کے دورے کی پوسٹ کردہ ایک تصویر
TT

"صنعا مذاکرات"... 4 محور اور ایک مثبت ماحول

سفیر محمد آل جابر کی اپنے "ٹوئیٹر" اکاؤنٹ پر صنعاء کے دورے کی پوسٹ کردہ ایک تصویر
سفیر محمد آل جابر کی اپنے "ٹوئیٹر" اکاؤنٹ پر صنعاء کے دورے کی پوسٹ کردہ ایک تصویر

سعودی عرب کے یمن میں سفیر محمد آل جابر کے حالیہ دورہ صنعا کے بارے میں سعودی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں چار محور سامنے آئے، جن میں "انسانی صورتحال، تمام قیدیوں کی رہائی، جنگ بندی اور یمن میں ایک جامع سیاسی حل" شامل ہیں۔
سعودی وزارت خارجہ نے اپنے سفیر کی صنعاء میں 8 اور 13 اپریل کے درمیان ہونے والی بات چیت کو "شفاف" قرار دیا اور کہا کہ یہ پر امید ماحول میں ہوئیں اور مزید بات چیت کی ضرورت کے پیش نظر "یہ ملاقاتیں جلد مکمل ہو جائیں گی؛ جو ایک ایسے جامع اور پائیدار سیاسی حل تک پہنچنے کا باعث بنیں گی جو تمام یمنی اطراف کے لیے قابل قبول ہوگا۔
خیال رہے کہ یہ ملاقاتیں سعودی پہل کاری میں اضافے کے طور پر سامنے آئیں ہیں جس کا اعلان مارچ 2021 میں کیا گیا تھا، اور 2 اپریل 2022 کو اقوام متحدہ کی طرف سے اعلان کردہ یمن میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے ذریعے مثبت ماحول فراہم کرنے کے ضمن میں ہے۔ (...)

اتوار - 25 رمضان 1444 ہجری - 16 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16210]
 



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]