سعودی عرب ولی عہد کے عہدہ سنبھالنے کی چھٹی سالگرہ منا رہا ہے

شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی سیاسی فیصلے کی مکمل آزادی کو اپنی ترجیحات میں رکھا اور وہ اسے حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے

شہزادہ محمد بن سلمان نے 26 رمضان 1438 ہجری کو مکہ المکرمہ میں بطور ولی عہد سے بیعت لی (واس)
شہزادہ محمد بن سلمان نے 26 رمضان 1438 ہجری کو مکہ المکرمہ میں بطور ولی عہد سے بیعت لی (واس)
TT

سعودی عرب ولی عہد کے عہدہ سنبھالنے کی چھٹی سالگرہ منا رہا ہے

شہزادہ محمد بن سلمان نے 26 رمضان 1438 ہجری کو مکہ المکرمہ میں بطور ولی عہد سے بیعت لی (واس)
شہزادہ محمد بن سلمان نے 26 رمضان 1438 ہجری کو مکہ المکرمہ میں بطور ولی عہد سے بیعت لی (واس)

چند روز قبل سعودیوں نے شہزادہ محمد بن سلمان کا ولی عہد کا عہدہ سنبھالنے کی چھٹی سالگرہ منائی، جنہوں نے اپنی دانشمندی، دور اندیشی اور بھاری ذمہ داریاں سنبھالنے اور مشکل اور درست فیصلے کرنے کی صلاحیت سے ایک گرم اور سخت ترین فائل کو بند کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ جیسا کہ پوری دنیا سعودی - ایرانی تعلقات کی بحالی اور کئی دہائیوں کی کشیدگی و انتشار کے خاتمے سے حیران تھی، کیونکہ یہ تمام عرصہ دھمکیوں، فوجی مشقوں اور بیانات سے خالی نہیں تھا جس نے دونوں ممالک کو علاقائی اور عالمی ریاستوں میں تبدیل کر دیا۔
یہ واقعہ سعودی ولی عہد کی شام کو عرب لیگ میں واپس لانے کی کوششوں اور اس سے پہلے عراق کی واپسی کے موقع پر ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی سیاسی فیصلے کی مکمل آزادی کو اپنی ترجیحات میں شامل کیا اور اس کے لیے انہیں علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر کئی مخالف حالات کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ اپنے عزم اور استقامت کے ذریعے اس مقصد کو حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
اسی طرح شہزادہ محمد بن سلمان نے "عظیم سعودی عرب" کے نعرے اور اس نقطہ نظر کی ترجیحات کے حامل بڑے بین الاقوامی اتحادوں اور معاہدوں کے سلسلے کا آغاز کیا۔ نوجوان امیر نے ملکی سطح پر ایک ایسے وژن کو حاصل کیا اور اس کی توثیق کی جس میں ملکی ترقی کے حصول کے تمام تر اہداف شامل تھے اور ایسے اہداف بھی تھے جن کا شمار کرنا مشکل ہے۔ لیکن یہ تمام سرگرمیاں اس بنیاد پر جاری رہیں کہ داخلی کامیابی اور قومی استحکام کے بیک وقت اندرونی اور بیرونی سطح پر نتائج حاصل ہوں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ان کا ملک عالمی سطح پر ایک نمایاں اور بااثر کردار ادا کرے گا۔

پیر - 26 رمضان 1444 ہجری - 17 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16211]
 



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]