چین اور یوکرین "گروپ 7" مذاکرات میں سرفہرست

جاپان میں انتخابی جلسہ میں دھماکے کے بعد سخت حفاظتی اقدامات

"گروپ سات" ممالک کے وزرائے خارجہ کل کروئیزاوا میں "ورکنگ ڈنر" کے دوران (رائٹرز)
"گروپ سات" ممالک کے وزرائے خارجہ کل کروئیزاوا میں "ورکنگ ڈنر" کے دوران (رائٹرز)
TT

چین اور یوکرین "گروپ 7" مذاکرات میں سرفہرست

"گروپ سات" ممالک کے وزرائے خارجہ کل کروئیزاوا میں "ورکنگ ڈنر" کے دوران (رائٹرز)
"گروپ سات" ممالک کے وزرائے خارجہ کل کروئیزاوا میں "ورکنگ ڈنر" کے دوران (رائٹرز)

گزشتہ روز جاپان میں گروپ 7 کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں چین کے ساتھ تعلقات اور یوکرین کی جنگ کا غلبہ رہا۔
جاپان میں ایک انتخابی جلسہ کے دوران پیکٹ بم پھینکے جانے کے بعد، جس میں وزیر اعظم فومیو کشیدا نے شرکت کرنا تھی، یہ وفود سخت سیکورٹی میں ٹوکیو سے جاپانی تیز رفتار ٹرین "شنکانسن" کے ذریعے کروئیزاوا ریزورٹ پہنچے۔ وزرائے خارجہ کی سطح کے یہ تین روزہ اجلاس جی 7 ممالک کے سربراہی اجلاس کی راہ ہموار کرنے کے ضمن میں ہیں، جو ہیروشیما میں مئی میں منعقد ہونے والا ہے۔
مشرقی ایشیا حالیہ دنوں میں سفارتی ایجنڈے پر حاوی ہے جو کہ خاص طور پر شمالی کوریا کی جانب سے جمعرات کے روز ایک "نئی قسم" کے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل لانچ کیے جانے کے بعد ہے جو ٹھوس ایندھن پر چلتے ہیں۔ جب کہ کچھ روز پہلے، چین نے تائیوان کے ارد گرد فوجی مشقیں کیں، جس میں جزیرے کا محاصرہ کرنا بھی شامل تھا کیونکہ چین اسے اپنے علاقے کا اٹوٹ حصہ شمار کرتا ہے۔ گروپ سات نے بیجنگ کو خبرادر کیا کہ وہ تائیوان سے متعلق کسی بھی مسلمہ حقیقت کو طاقت کے زور پر تبدیل کرنے کی کوشش کرے۔ (...)

پیر - 26 رمضان 1444 ہجری - 17 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16211]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]