سعودی ولی عہد نے عراقی الحکمہ موومنٹ کے رہنما کا خیرمقدم کیا

شہزادہ محمد بن سلمان نے اتوار کو جدہ میں عمار الحکیم کا خیرمقدم کیا (واس)
شہزادہ محمد بن سلمان نے اتوار کو جدہ میں عمار الحکیم کا خیرمقدم کیا (واس)
TT

سعودی ولی عہد نے عراقی الحکمہ موومنٹ کے رہنما کا خیرمقدم کیا

شہزادہ محمد بن سلمان نے اتوار کو جدہ میں عمار الحکیم کا خیرمقدم کیا (واس)
شہزادہ محمد بن سلمان نے اتوار کو جدہ میں عمار الحکیم کا خیرمقدم کیا (واس)

سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے عراقی الحکمہ موومنٹ کے رہنما عمار الحکیم کا خیرمقدم کیا اور کل (اتوار کے روز) جدہ میں ہونے والے استقبالیہ کے دوران انہوں نے دونوں برادر ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا۔
جب کہ استقبالیہ میں سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان، وزیر مملکت وزراء کونسل کے رکن سعودی قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر مساعد العیبان، سعودی جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ خالد الحمیدان اور عراق میں سعودی عرب کے سفیر عبدالعزیز الشمری نے شرکت کی۔
جبکہ عراق کی طرف سے الحکمہ موومنٹ کے نائب صدر محسن الحکیم اور خصوصی مشیر احمد الحکیم نے شرکت کی۔

پیر - 26 رمضان 1444 ہجری - 17 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16211]
 



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]