سعودی عرب نے انسانی بنیادوں پر مذاکرات کی حمایت میں 104 حوثی قیدیوں کو رہا کر دیا

گرنڈبرگ یمنیوں سے "نادر موقع" سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کر رہے ہیں

سعودی عرب کی جانب سے یکطرفہ طور پر رہا کیے گئے حوثی قیدی صنعاء پہنچ گئے (رائٹرز)
سعودی عرب کی جانب سے یکطرفہ طور پر رہا کیے گئے حوثی قیدی صنعاء پہنچ گئے (رائٹرز)
TT

سعودی عرب نے انسانی بنیادوں پر مذاکرات کی حمایت میں 104 حوثی قیدیوں کو رہا کر دیا

سعودی عرب کی جانب سے یکطرفہ طور پر رہا کیے گئے حوثی قیدی صنعاء پہنچ گئے (رائٹرز)
سعودی عرب کی جانب سے یکطرفہ طور پر رہا کیے گئے حوثی قیدی صنعاء پہنچ گئے (رائٹرز)

کل (بروز پیر) سعودی عرب نے یمنی فریقین کے درمیان بات چیت میں سہولت فراہم کرنے کی کوششوں کی حمایت میں انسانی بنیادوں پر حوثی گروپ کے 104 قیدیوں کو رہا کر دیا اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے تعاون سے انہیں یمن منتقل کیا۔
اتحادی افواج، (یمن میں قانونی حکومت کی حمایت کرنے والے اتحاد) کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے بتایا کہ قیدیوں اور زیر حراست افراد کے تبادلے کا اقدام مملکت سعودیہ کی جانب سے انسانی بنیادوں پر 104 حوثی قیدیوں کی رہائی کے بعد مکمل کیا گیا۔ المالکی نے "واس" کی طرف سے نقل کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ یہ اقدام مملکت سعودیہ کی جانب سے قیدیوں کے بارے میں کیے گئے گزشتہ انسانی اقدامات کی توسیع،  جنگ بندی کو مستحکم کرنے اور یمنی فریقین کے درمیان مذاکرات کی فضا پیدا کرنے کی کوششوں کی حمایت کرنے ایک جامع و پائیدار سیاسی حل تک رسائی کے ضمن میں ہے تاکہ جاری بحران کا خاتمہ ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام کا مقصد تنازع کے فریقین پر زور دینا ہے تاکہ وہ قیدیوں اور زیرحراست افراد کے تبادلے کے عمل کی حمایت کریں اور اس فائل کو اسلامی اقدار، انسانی اصولوں، مستند عرب روایات، قیدیوں سے متعلق تیسری جنیوا کانفرنس کے معاہدے اور بین الاقوامی انسانی قانون کی شقوں کے مطابق ختم کریں۔"(...)

منگل - 27 رمضان 1444 ہجری - 18 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16212]
 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]