کویت میں آئینی طور پر "2020 کی پارلیمنٹ" کو تحلیل کر دیا گیا

ولی عہد اسے اختلاف کو روکنے کے لیے سیاسی اور قانونی اصلاحات قرار دے رہے ہیں

کویتی ولی عہد نے سلامتی کمیٹی کو تحلیل کرنے اور آنے والے مہینوں میں نئے عام انتخابات کرانے کا اعلان کیا (کونا)
کویتی ولی عہد نے سلامتی کمیٹی کو تحلیل کرنے اور آنے والے مہینوں میں نئے عام انتخابات کرانے کا اعلان کیا (کونا)
TT

کویت میں آئینی طور پر "2020 کی پارلیمنٹ" کو تحلیل کر دیا گیا

کویتی ولی عہد نے سلامتی کمیٹی کو تحلیل کرنے اور آنے والے مہینوں میں نئے عام انتخابات کرانے کا اعلان کیا (کونا)
کویتی ولی عہد نے سلامتی کمیٹی کو تحلیل کرنے اور آنے والے مہینوں میں نئے عام انتخابات کرانے کا اعلان کیا (کونا)

کل شام کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے آئینی عدالت کے حکم سے بحال کی گئی 2020 کی قومی اسمبلی کو آئینی طور پر تحلیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے آنے والے مہینوں میں عام انتخابات کی دعوت دی۔
ولی عہد نے شہزادہ شیخ نواف الاحمد الصباح کی جانب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ سیاسی منظر نامے کے اثرات سے نکلنے کے لیے ضروری ہے کہ آئین کو حکمرانی کے لیے دستاویزی حوالہ اور عوام کی خواہشات کو عملی جامہ پہنایا جائے۔
علاوہ ازیں ولی عہد نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کے ساتھ "جامع سیاسی و قانونی اصلاحات جاری کریں گے... تاکہ اختلاف کو روکنے کے لیے ریاست کو نظم و ضبط اور قانونی مرجع کے طور پر ایک نئے مرحلے میں منتقل کیا جا سکے اور مقننہ و انتظامی حکام کی طرف سے طاقت کے ہر قسم کے غلط استعمال کو روکا جائے اور عدالتی اتھارٹی کی غیر جانبداری اور سالمیت کی ضمانت دی جا سکے۔" (...)

منگل - 27 رمضان 1444 ہجری - 18 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16212]
 



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]